توبہ، اس کی قبولیت اور اللہ کی رحمت کی وسعت (فقط) عمل کسی کو نجات نہیں دلا سکتا۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میانہ روی کرو اور (جو میانہ روی نہ ہو سکے تو) اس کے نزدیک رہو اور خوش رہو۔ اس لئے کہ کسی کو اس کا عمل جنت میں نہ لے جائے گا۔ لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! اور نہ آپ کو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اور نہ مجھ کو، مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنی رحمت سے ڈھانپ لے اور جان لو کہ اللہ تعالیٰ کو وہ عمل بہت پسند ہے جو ہمیشہ کیا جائے اگرچہ تھوڑا ہو۔
|