کھانے کے مسائل گوہ (سو سمار) کھانے کے متعلق۔
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ جن کو سیف اللہ کہتے تھے، نے خبر دی کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ تھیں اور سیدنا خالد اور ابن عباس رضی اللہ عنہما کی خالہ تھیں۔ ان کے پاس گوہ (سو سمار) کا بھنا ہوا گوشت پایا، جو ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کی بہن حفیدہ بنت حارث نجد سے لائیں تھیں۔ پھر انہوں نے (سیدہ میمونہ نے) وہ ضب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رکھی اور ایسا کم ہوتا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کوئی کھانا رکھا جائے اور بیان نہ کیا جائے اور نام نہ لیا جائے (کہ وہ کھانا کیا ہے؟)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گوہ کی طرف اپنا ہاتھ بڑھایا تو اس وقت موجود عورتوں میں سے ایک عورت بول اٹھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتاؤ تو سہی جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رکھا ہے وہ کہنے لگیں کہ یا رسول اللہ! یہ گوہ ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ واپس لے لیا۔ سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یا رسول اللہ! کیا گوہ حرام ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں حرام نہیں ہے لیکن یہ میرے ملک میں نہیں ہوتا۔ اس وجہ سے مجھے کراہت ہوتی ہے۔ سیدنا خالد رضی اللہ عنہ نے کہا کہ پھر میں نے اس کو کھینچ کر کھا لیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے کھاتے ہوئے دیکھ رہے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے منع نہیں کیا۔
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور بولا کہ ہم ایسی زمین میں رہتے ہیں جہاں گوہ بہت ہیں اور میرے گھر والوں کا اکثر کھانا وہی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو جواب نہ دیا۔ ہم نے کہا کہ پھر پوچھ، اس نے پھر پوچھا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار جواب نہ دیا۔ پھر تیسری دفعہ (یا تیسری دفعہ کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو آواز دی اور فرمایا کہ اے دیہاتی! اللہ جل جلالہ نے بنی اسرائیل کے ایک گروہ پر لعنت کی یا غصہ کیا تو ان کو جانور بنا دیا، وہ زمین پر چلتے تھے۔ میں نہیں جانتا کہ گوہ انہی جانوروں میں سے ہے یا کیا ہے؟ اس لئے میں اس کو نہیں کھاتا اور نہ ہی حرام کہتا ہوں۔
|