المساجد امام کے پیچھے قرآت کرنا۔
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ظہر یا عصر کی نماز پڑھائی۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے کس نے میرے پیچھے سبح اسم ربک الاعلٰی پڑھی تھی؟۔ ایک شخص نے کہا کہ میں نے یہ سورۃ پڑھی تھی اور میں نے اس کے پڑھنے سے بھلائی کا ارادہ کیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں جانتا ہوں کہ تم میں سے کچھ آدمی مجھے الجھاتے ہیں۔ (اس روایت کے متعلق امام نووی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآت سے منع نہیں کیا بلکہ بآواز بلند قرآت سے منع کیا تھا۔ اور حدیث میں یہ چیز ثابت ہے کہ صحابی نے بآواز بلند قرآت کی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا: یہ فلاں سورت میرے پیچھے کس نے پڑھی؟)
|