لقوله جل ذكره: لا يحب الله الجهر بالسوء من القول إلا من ظلم وكان الله سميعا عليما سورة النساء آية 148 والذين إذا اصابهم البغي هم ينتصرون سورة الشورى آية 39، قال إبراهيم: كانوا يكرهون ان يستذلوا، فإذا قدروا عفوا.لِقَوْلِهِ جَلَّ ذِكْرُهُ: لا يُحِبُّ اللَّهُ الْجَهْرَ بِالسُّوءِ مِنَ الْقَوْلِ إِلا مَنْ ظُلِمَ وَكَانَ اللَّهُ سَمِيعًا عَلِيمًا سورة النساء آية 148 وَالَّذِينَ إِذَا أَصَابَهُمُ الْبَغْيُ هُمْ يَنْتَصِرُونَ سورة الشورى آية 39، قَالَ إِبْرَاهِيمُ: كَانُوا يَكْرَهُونَ أَنْ يُسْتَذَلُّوا، فَإِذَا قَدَرُوا عَفَوْا.
اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ «لا يحب الله الجهر بالسوء من القول إلا من ظلم وكان الله سميعا عليما»”اللہ تعالیٰ بری بات کے اعلان کو پسند نہیں کرتا۔ سوا اس کے جس پر ظلم کیا گیا ہو، اور اللہ تعالیٰ سننے والا اور جاننے والا ہے۔“(اور اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ) «والذين إذا أصابهم البغى هم ينتصرون»”اور وہ لوگ کہ جن پر ظلم ہوتا ہے تو وہ اس کا بدلہ لے لیتے ہیں۔“ ابراہیم نے کہا کہ سلف ذلیل ہونا پسند نہیں کرتے تھے، لیکن جب انہیں (ظالم پر) قابو حاصل ہو جاتا تو اسے معاف کر دیا کرتے تھے۔