حدثنا عبد الله بن عبد الرحمن، قال: حدثنا روح بن اسلم ابو حاتم البصري، قال: حدثنا حماد بن سلمة، قال: حدثنا ثابت، عن انس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لقد اخفت في الله وما يخاف احد، ولقد اوذيت في الله وما يؤذى احد، ولقد اتت علي ثلاثون من بين ليلة ويوم وما لي ولبلال طعام ياكله ذو كبد إلا شيء يواريه إبط بلال» حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ أَسْلَمَ أَبُو حَاتِمٍ الْبَصْرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَقَدْ أُخِفْتُ فِي اللَّهِ وَمَا يَخَافُ أَحَدٌ، وَلَقَدْ أُوذِيتُ فِي اللَّهِ وَمَا يُؤْذَى أَحَدٌ، وَلَقَدْ أَتَتْ عَلَيَّ ثَلَاثُونَ مِنْ بَيْنِ لَيْلَةٍ وَيَوْمٍ وَمَا لِي وَلِبِلَالٍ طَعَامٌ يَأْكُلُهُ ذُو كَبِدٍ إِلَّا شَيْءٌ يُوَارَيِهِ إِبِطُ بِلَالٍ»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے اللہ تعالیٰ کی راہ میں جتنا ڈرایا گیا کسی اور کو اتنا نہیں ڈرایا گیا، اور مجھے اللہ تعالیٰ کے راستہ میں جتنی تکلیفیں دی گئیں اتنی کسی اور کو نہیں دی گئیں۔ مجھ پر تیس تیس دن رات ایسے گزرے تھے کہ میرے اور بلال کے پاس اتنا کھانا نہ ہوتا جو کوئی جاندار کھا سکے بجز اس تھوڑے سے کھانے کے، جو بلال کی بغل میں چھپا ہوا ہوتا تھا۔“
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» : «(سنن ترمذي: 2472، وقال: هذا حديث صحيح)، سنن ابن ماجه (151)، صحيح ابن حبان (2528)»