زہد سے متعلق مسائل परहेज़गारी के बारे में سات قسم کے خوش نصیب لوگ “ सात ख़ुशनसीब लोग ”
اسی سند کے ساتھ ابوسعید خدری یا ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سات لوگوں کو اللہ اپنے (عرش کے) سائے میں رکھے گا جس دن اس کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہیں ہو گا: عادل حکمران، وہ نوجوان جو اللہ کی عبادت میں پلا (جوان ہوا) ہو، وہ آدمی جس کا دل مسجد سے نکلنے کے بعد واپس آنے تک مسجد میں اٹکا رہتا ہے، دو آدمی جو ایک دوسرے سے صرف اللہ کے لیے محبت کرتے ہیں اسی پر جمع ہوتے ہیں اور اسی پر جدا ہوتے ہیں، وہ آدمی جس نے تنہائی میں اللہ کو یاد کیا تو اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے، وہ آدمی جسے حسب نسب والی ایک خوبصورت عورت نے (گناہ کی) دعوت دی تو اس نے کہا: میں اللہ رب العلمین سے ڈرتا ہوں، اور وہ آدمی جو صدقہ کرے تو اسے اتنا خفیہ رکھے کہ (گویا) اس کے بائیں ہاتھ کو پتا نہ چلے کہ اس کو دائیں ہاتھ نے کیا خرچ کیا ہے۔“
تخریج الحدیث: «155- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ952/2، 953 ح 1841، ك 51 ب 5 ح 14) التمهيد 279/2، الاستذكار:1777، و أخرجه مسلم (1031) من حديث مالك به، والبخاري (6806) من حديث خبيب بن عبدالرحمٰن الانصاري عن حفص بن هاشم به.»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ قیامت کے دن فرمائے گا: میرے جلالتِ شان کے لیے ایک دوسرے سے محبت کرنے والے کہاں ہیں؟ میں آج انہیں اپنے (عرش کے) سائے میں رکھوں گا، آج میرے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہیں ہے۔“
تخریج الحدیث: «303- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 952/1 ح 1840، ك 51 ب 5 ح 13) التمهيد 428/17، الاستذكار: 1776، و أخرجه مسلم (2562) من حديث مالك به.»
|