قسم کا بیان क़सम उठाना جھوٹی قسم کھانے کی وعید “ झूठी क़सम खाने के बारे में ”
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنی (جھوٹی) قسم کے ساتھ کسی مسلمان کا حق کاٹ (کر قبضہ کر) لے تو اللہ نے اس شخص پر جنت حرام اور (دوزخ کی) آگ واجب کر دی ہے۔“ لوگوں نے پوچھا: یا رسول اللہ! اگرچہ تھوڑی سی چیز ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگرچہ «اراك» (مسوا ک والے درخت) کی ایک ٹہنی ہی ہو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات تین دفعہ فرمائی۔، علاء (بن عبدالرحمٰن) کی (بیان کردہ) حدیثیں مکمل ہو گئیں اور یہ نو (9) حدیثیں ہیں۔
تخریج الحدیث: «140- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 727/2 ح 1473، ك 36 ب 8 ح 11) التمهيد 263/20، الاستذكار: 1396، و أخرجه أحمد (456/5 ح 24723) من حديث مالك، ومسلم (137/218)، (ترقيم دارالسلام: 353) من حديث العلاء به.»
|