قال ابو عيسى: جميع ما في هذا الكتاب من الحديث فهو معمول به. وقد اخذ به بعض اهل العلم ما خلا حديثين:قَالَ أَبُو عِيسَى: جَمِيعُ مَا فِي هَذَا الْكِتَابِ مِنْ الْحَدِيثِ فَهُوَ مَعْمُولٌ بِهِ. وَقَدْ أَخَذَ بِهِ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مَا خَلا حَدِيثَيْنِ:
امام ترمذی کہتے ہیں: اس کتاب (السنن) کی ساری احادیث معمول بہ ہیں، بعض اہل علم نے ان پر عمل کیا ہے، صرف دو حدیثیں اس سے مستثنیٰ ہیں:
1- حديث ابن عباس ان النبي صلى الله عليه وسلم جمع بين الظهر والعصر بالمدينة والمغرب والعشائ من غير خوف ولا مطر.1- حَدِيثَ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمَعَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ بِالْمَدِينَةِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ مِنْ غَيْرِ خَوْفٍ وَلا مَطَرٍ.
۱- ابن عباس رضی اللہ عنہما کی حدیث کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں خوف اور بارش کے عذر کے بغیر ظہر و عصر اور مغرب و عشاء دونوں کو جمع کر کے ایک ساتھ ادا کیا۔
2-وحديث النبي صلى الله عليه وسلم انه قال:"إذا شرب الخمر فاجلدوه؛ فإن عاد في الرابعة فاقتلوه". وقد بينا علة الحديثين جميعا في الكتاب.2-وَحَدِيثَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ:"إِذَا شَرِبَ الْخَمْرَ فَاجْلِدُوهُ؛ فَإِنْ عَادَ فِي الرَّابِعَةِ فَاقْتُلُوهُ". وَقَدْ بَيَّنَّا عِلَّةَ الْحَدِيثَيْنِ جَمِيعًا فِي الْكِتَابِ.
۲- دوسری حدیث: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ”جب شرابی شراب پئیے تو اسے کوڑے لگاؤ، چوتھی بار پئیے تو اس کو قتل کر دو۔“ ہم نے ”کتاب السنن“ میں دونوں حدیثوں کی علت بیان کر دی ہے۔