كِتَاب الصَّوْمِ کتاب: روزے کے مسائل کا بیان 12. بَابُ شَهْرَا عِيدٍ لاَ يَنْقُصَانِ: باب: عید کے دونوں مہینے کم نہیں ہوتے۔
امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا کہ اسحاق بن راہویہ نے (اس کی تشریح میں) کہا کہ اگر یہ کم بھی ہوں پھر بھی (اجر کے اعتبار سے) تیس دن کا ثواب ملتا ہے محمد بن سیرین رحمہ اللہ نے کہا (مطلب یہ ہے) کہ دونوں ایک سال میں ناقص (انتیس انتیس دن کے) نہیں ہو سکتے۔
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے معتمر بن سلیمان نے بیان کیا، کہا کہ میں نے اسحاق سے سنا، انہوں نے عبدالرحمٰن بن ابی بکرہ رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے (دوسری سند) امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا اور مجھے مسدد نے خبر دی، ان سے معتمر نے بیان کیا، ان سے خالد حذاء نے بیان کیا کہ مجھے عبدالرحمٰن بن ابی بکرہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی اور انہیں ان کے والد نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دونوں مہینے ناقص نہیں رہتے۔ مراد رمضان اور ذی الحجہ کے دونوں مہینے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
|