كتاب العقيقة کتاب: عقیقہ کے احکام و مسائل 4. بَابُ: كَمْ يَعِقُّ عَنِ الْجَارِيَةِ باب: لڑکی کی طرف سے کتنی بکریاں ہوں؟
ام کرز رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں حدیبیہ میں ہدی کے گوشت کے بارے میں پوچھنے کے لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی، تو میں نے آپ کو فرماتے ہوئے سنا: ”لڑکا ہونے پر دو بکریاں ہیں اور لڑکی پر ایک بکری، نر ہوں یا مادہ اس سے تم کو کوئی نقصان نہیں ہو گا“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الضحایا 21 (2835، 2836)، سنن ابن ماجہ/الذبائح 1 (3162مختصراً)، (تحفة الأشراف: 18347)، سنن الدارمی/الأضاحي 9 (2011) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام کرز رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لڑکے کی طرف سے دو بکریاں ہوں گی اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری، نر ہوں یا مادہ اس میں تمہارا کوئی نقصان نہیں“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کی طرف سے دو دو مینڈھے ذبح کیے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 6201)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الضحایا 21 (2841)، مسند احمد 5/7، 8، 12، 17، 18، 22) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|