الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ مشروبات کا بیان 6. باب النَّهْيِ عَنْ الاِنْتِبَاذِ فِي الْمُزَفَّتِ وَالدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمِ وَالنَّقِيرِ وَبَيَانِ أَنَّهُ مَنْسُوخٌ وَأَنَّهُ الْيَوْمَ حَلاَلٌ مَا لَمْ يَصِرْ مُسْكِرًا: باب: مرتبان اور تونبے اور سبز لاکھی برتن اور لکڑی کے برتن میں نبیذ بنانے کی ممانعت اور اس کی منسوخی کا بیان۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا تونبے اور مرتبان (لاکھی برتن) میں نبیذ بنانے سے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا تونبے اور مرتبان میں نبیذ بنانے سے۔
ابوسلمہ سے روایت ہے کہ انہوں نے سنا سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مت نبیذ بناؤ تونبے اور مرتبان میں“ پھر سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے تھے: بچو سبز لاکھی برتنوں سے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لاکھی اور حنتم اور لکڑی کے برتن سے (جس کو نقیر کہتے ہیں وہ کھجور کی لکڑی کو کرید کر بناتے ہیں) کسی نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا: حنتم کیا ہے؟ انہوں نے کہا: سبز گھڑے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالقیس کے گروہ سے فرمایا: ”میں تم کو منع کرتا ہوں تونبے اور سبز ٹھلیا اور نقیر اور مقیر (روغن دار) برتن سے اور حنتم سر کٹی مشک سے۔ لیکن پی اپنی چھاگل سے اور ڈاٹ لگا اس میں (تاکہ کیڑا وغیرہ نہ جائے)۔“
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تونبے اور لاکھی برتن میں نبیذ بنانے سے۔ یہ جریر کی حدیث ہے اور عبثر اور شعبہ کی حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کے تونبے اور روغن قیر ملے ہوئے برتنوں (کے استعمال کرنے) سے منع فرمایا ہے۔
ابراہیم سے روایت ہے، میں نے اسود سے کہا: تم نے ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کن برتنوں میں نبیذ بنانا مکروہ ہے۔ انہوں نے کہا: ہاں۔ میں نے کہا: ام المومنین! مجھے بتائیے کن برتنوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نبیذ بنانے سے منع کیا ہے۔ انہوں نے کہا: ہم اہل بیت کو منع کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نبیذ بنانے سے تونبے اور لاکھی برتن میں، میں نے ان سے کہا: آپ نے حنتم اور ٹھلیا کا ذکر نہیں کیا؟ انہوں نے کہا: میں تو وہ بیان کرتا ہوں جو میں نے سنا ہے۔ کیا میں وہ بیان کروں جو میں نے نہیں سنا ہے۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تونبے اور لاکھی برتن سے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی حدیث کی طرح روایت نقل کی ہے۔
ثمامہ بن حزن قشیری سے روایت ہے، میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ملا اور ان سے پوچھا نبیذ کے بارے میں۔ انہوں نے کہا: عبدالقیس کے لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور انہوں نے پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نبیذ کو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ان کو تونبے اور چوبین اور لاکھی اور سبز برتن سے۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تونبے اور سبز اور چوبین اور لاکھی برتن سے۔
اسحاق بن سوید اس سند کے ساتھ روایت نقل کرتے ہیں۔ اس میں لاکھی کے عوض روغنی برتن مذکور ہے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، عبدالقیس کے لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں تم کو منع کرتا ہوں تونبے اور سبز برتن اور چوبین اور روغنی سے اور لاکھی سے۔“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تونبے اور سبز برتن اور لاکھی اور چوبین سے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تونبے اور سبز اور لاکھی اور روغنی برتن سے، کچی اور گدر کھجور کو ملا کر بھگونے سے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تونبے اور چوبین اور لاکھی برتن سے۔
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ٹھلیا میں نبیذ بنانے سے۔
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا تونبے اور سبز اور چوبین اور لاکھی برتن سے۔
سیدنا قتادہ رضی اللہ عنہ نے اس کے ساتھ روایت کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ نبیذ بنائی جائے، پھر مذکورہ حدیث کی طرح ذکر کیا۔
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سبز برتن اور تونبے اور چوبین میں پینے سے۔
سیدنا سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں گواہی دیتا ہوں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما اور سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما، پر انہوں نے گواہی دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا تونبے اور سبز برتن اور لاکھی اور چوبین سے۔
سیدنا سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے ٹھلیا کے نبیذ کو پوچھا۔ انہوں نے کہا: حرام کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ٹھلیا کے نبیذ کو۔ میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس آیا اور ان سے کہا: تم نے نہیں سنا سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما جو کہتے ہیں انہوں نے کہا: کیا کہتے ہیں؟ میں نے کیا: وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ٹھلیا کے نبیذ کو حرام کیا ہے۔ انہوں نے کہا: سچ کہا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام کیا ٹھلیا کے نبیذ کو اور جو چیز مٹی سے بنے وہ ٹھلیا کے مثل ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جہاد میں خطبہ سنایا لوگوں کو۔ میں ادھر چلا(خطبہ سننے کو) آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پہنچنے سے پہلے فارغ ہو گئے۔ میں نے ان لوگوں سے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا: منع کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نبیذ بنانے سے تونبے اور لاکھی میں۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مالک کی حدیث کی طرح روایت منقول ہے اور اس میں سوائے مالک اور اسامہ کے جہاد کا ذکر کسی نے نہیں کیا۔
سیدنا ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ٹھلیا کے نبیذ سے؟ انہوں نے کہا: لوگ ایسا کہتے ہیں۔ میں نے کہا: کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے اس سے، انہوں نے کہا: لوگ ایسا کہتے ہیں۔
سیدنا طاؤس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک شخص نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے کہا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے ٹھلیا کے نبیذ سے؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ طاؤس نے کہا: قسم اللہ کی میں نے یہ سنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، ایک شخص ان کے پاس آیا اور کہنے لگا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے ٹھلیا اور تونبے میں نبیذ بنانے سے؟ انہوں نے کہا: ہاں۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ٹھلیا اور تونبے سے۔
طاؤس سے روایت ہے، میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھا تھا اتنے میں ایک شخص آیا اور کہنے لگا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ٹھلیا کے نبیذ سے اور تونبے سے اور مرتبان سے؟ انہوں نے کہا: ہاں منع کیا ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سبز برتن اور تونبے اور لاکھی سے۔ محارب نے کہا: میں نے یہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے کئی بار سنا۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح حدیث روایت کی ہے اور اس میں نقیر کا بھی ذکر ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ٹھلیا اور تونبے اور لاکھی برتن سے اور فرمایا: ”نبیذ بناؤ مشکیزوں میں۔“
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حنتمہ سے۔ میں نے کہا: حنتمہ کیا ہے؟ کہا: ٹھلیا۔
زاذان سے روایت ہے، میں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے کہا: حدیث بیان کرو مجھ سے ان شرابوں کی جن سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا، اپنی زبان میں اور ترجمہ کرو اس کا ہماری زبان میں، کیونکہ تمہاری زبان سے ہماری زبان جدا ہے۔ انہوں نے کہا: منع کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حنتم سے اور وہ ٹھلیا ہے اور دباء سے اور وہ تونبا سے اور مزفت سے اور وہ روغنی ہے اور نقیر سے اور وہ کھجور کی لکڑی ہے جو چھیل کر کریدی جاتی ہے اور حکم کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نبیذ بنانے کا مشکوں میں۔
سیدنا شعبہ رحمہ اللہ سے اسی سند کے ساتھ روایت مروی ہے۔
سعید بن المسیب رحمتہ اللہ علیہ سے روایت ہے میں نے سنا سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے اس منبر کے پاس اور اشارہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر کی طرف کہ عبدالقیس کے لوگ آئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اور پوچھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے شرابوں کا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ان کو تونبے اور چوبین اور حنتم سے۔ میں نے کہا: اے ابومحمد! اور لاکھی سے اور ہم سمجھے کہ وہ بھول گئے۔ انہوں نے کہا: اس دن میں نے لاکھی کا لفظ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے نہیں سنا لیکن وہ مکروہ جانتے تھے لاکھی کو بھی۔
سیدنا جابر اور ابن عمر رضی اللہ عنہم سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا چوبین اور لاکھی اور تونبے سے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم منع فرماتے تھے ٹھلیا اور تونبے اور لاکھی سے۔
ابوالزبیر نے کہا: میں نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے سنا کہ منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ٹھلیا سے اور لاکھی سے اور چوبین برتن سے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کوئی برتن نہ ملتا نبیذ بنانے کے لئے نبیذ بنایا جاتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے گھڑے میں پتھر کے۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے نبیذ بنایا جاتا پتھر کے گھڑے میں۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے نبیذ بنایا جاتا ایک مشک میں، جب مشک نہ ملتی تو پتھر کے گھڑے میں بناتے۔ بعض نے کہا: میں نے ابوالزبیر سے سنا، وہ کہتے تھے گھڑا «برام» کا تھا یعنی پتھر کا۔
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تم کو منع کیا تھا نبیذ بنانے سے سوائے مشک کے اور برتنوں میں۔ اب سب برتنوں میں بناؤ لیکن نہ پیو اس شراب کو جس میں نشہ ہو۔“
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تم کو منع کیا تھا برتنوں سے لیکن برتنوں سے کوئی چیز حلال یا حرام نہیں ہوئی اور ہر نشہ کرنے والی چیز حرام ہے۔“
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تم کو منع کیا تھا چمڑے کے برتنوں میں پینے سے، اب پیو ہر برتن میں پر نہ پیو نشہ لانے والی چیز۔“
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جب منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے برتنوں میں نبیذ بنانے سے تو لوگوں نے کہا: ہر ایک آدمی کو چمڑے کی مشک نہیں ملتی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت دی ٹھلیا کی جو لاکھی نہ ہو۔
|