الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْأَضَاحِيِّ قربانی کے احکام و مسائل 5. باب بَيَانِ مَا كَانَ مِنَ النَّهْيِ عَنْ أَكْلِ لُحُومِ الأَضَاحِيِّ بَعْدَ ثَلاَثٍ فِي أَوَّلِ الإِسْلاَمِ وَبَيَانِ نَسْخِهِ وَإِبَاحَتِهِ إِلَى مَتَى شَاءَ: باب: ابتدائے اسلام میں، تین دن کے بعد قربانی کا گوشت کھانے سے ممانعت اور اس کے منسوخ ہونے اور زائد از تین دن کھانے کی حلت کا بیان۔
سیدنا ابوعبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں عید کی نماز میں سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھا، انہوں نے نماز پہلے پڑھی اور خطبہ اس کے بعد، پھر کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا قربانیوں کا گوشت کھانے سے تین دن کے بعد۔
سیدنا ابوعبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے عید کی نماز پڑھی سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ساتھ پھر انہوں نے کہا میں نے نماز پڑھی سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے ساتھ، انہوں نے خطبہ سے پہلے نماز پڑھائی، پھر خطبہ سنایا لوگوں کو، اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے قربانیوں کا گوشت کھانے سے تین دن سے زیادہ تو مت کھاؤ۔ (تین دن کے بعد بلکہ تین دن تک کھاؤ اور خیرات بھی کرو)۔
زہری رحمہ اللہ سے اس سند کے ساتھ اسی طرح حدیث نقل کی گئی ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی تم میں سے اپنی قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ نہ کھائے۔“
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا قربانی کا گوشت کھانے سے تین دن کے بعد۔ سالم نے کہا ابن عمر قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ نہیں کھاتے تھے۔ اور سیدنا ابن ابی عمر رضی اللہ عنہما نے «فوقَ ثَلَاثٍ» کی بجائے «بَعْدَ ثَلَاثٍ» کہا ہے۔
سیدنا عبداللہ بن واقد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانیوں کا گوشت کھانے سے تین دن کے بعد۔ سیدنا عبداللہ بن ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے یہ عمرہ سے بیان کیا انہوں نے کہا: سچ کہا عبداللہ نے۔ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا، وہ کہتی تھیں چند لوگ دیہات کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں آئے عیدالاضحیٰ میں شریک ہونے کو۔ (اور وہ لوگ محتاج تھے) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قربانی کا گوشت تین دن کے موافق رکھ لو باقی خیرات کر دو۔“ (تاکہ یہ محتاج بھوکے نہ رہیں اور ان کو بھی کھانے کو گوشت ملے) اس کے بعد لوگوں نے عرض کیا، یا رسول اللہ! لوگ اپنی قربانیوں سے مشکیں بناتے تھے (ان کی کھالوں کی) اور ان میں چربی پگھلاتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اب کیا ہوا۔“ لوگوں نے عرض کیا کہ آپ نے منع فرمایا قربانیوں کا گوشت تین دن کے بعد کھانے سے (اور اس سے یہ نکلا کہ قربانی کا کوئی جز تین دن سے زیادہ رکھنا نہ چاہیے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تم کو منع کیا تھا ان محتاجوں کی وجہ سے جو اس وقت آ گئے تھے اب کھاؤ اور رکھ چھوڑو اور صدقہ دو۔“
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا قربانیوں کا گوشت تین دن سے زیادہ کھانے سے پھر اس کے بعد فرمایا: ”کھاؤ اور توشہ کرو اور رکھ چھوڑو۔“ (تو ممانعت منسوخ ہو گئی)۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، ہم اپنی قربانیوں کا گوشت تین دن سے زیادہ نہیں کھاتے تھے منیٰ میں، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت دی اور فرمایا: ”کھاؤ اور توشہ بناؤ (راہ کا)۔“ میں نے عطاء سے کہا: جابر نے یہ بھی کہا: یہاں تک کہ ہم آئے مدینہ کو۔ انہوں نے کہا: ہاں۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ نہیں رکھتے تھے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو حکم دیا اس میں سے توشہ بنانے کا اور تین دن سے زیادہ کھانے کا۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم قربانی کے گوشت کا توشہ بناتے مدینہ تک، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں۔
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مدینہ کے لوگو! مت کھاؤ قربانیون کا گوشت تین دن سے زیادہ۔“ لوگوں نے شکایت کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ ہمارے بال بچے نوکر چاکر ہیں (اس لیے ضرورت پڑتی ہے رکھ چھوڑنے کی) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کھاؤ اور کھلاؤ اور رکھ لو یا رکھ چھوڑو۔“
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص تم میں سے قربانی کرے تو تیسرے دن کے بعد اس کے گھر میں کچھ نہ رہے۔“ (اس میں سے یعنی سب خرچ کر ڈالے) جب دوسرا سال ہوا۔ لوگوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم ایسا ہی کریں جیسا پہلے سال کیا تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں وہ سال محتاجی کا تھا تو میں نے چاہا کہ سب لوگوں کو گوشت ملے۔“
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی قربانی ذبح کی پھر فرمایا: ”اے ثوبان! اس کا گوشت بنا رکھ۔“ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وہ گوشت کھلاتا رہا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ میں آئے۔
سیدنا معاویہ بن صالح رضی اللہ عنہ سے اس سند کے ساتھ روایت نقل کی گئی ہے۔
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے جو مولیٰ تھے (غلام آزاد کئے ہوئے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے۔ انہوں نے کہا: مجھ سے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں۔ ”اے ثوبان! یہ گوشت بنا رکھ۔“ میں نے بنا لیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں سے کھاتے رہے یہاں تک کہ مدینہ میں پہنچے۔
سیدنا یحییٰ بن حمزہ رضی اللہ عنہ اس سند کے ساتھ بیان کرتے ہیں اور اس روایت میں حجتہ الوداع کا ذکر نہیں ہے۔
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تم کو منع کیا تھا قبروں کی زیارت سے اب زیارت کرو ان کی اور میں نے تم کو منع کیا تھا قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ رکھنے سے اب رکھو جب تک چاہو، اور میں نے تم کو منع کیا تھا نبیذ بنانے سے سوائے مشک کے اور برتنوں میں اب جس برتن میں چاہو بناؤ لیکن نہ پیؤ نشہ کرنے والی چیزیں۔“
سیدنا ابن بریدہ رضی اللہ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”تمہیں منع کیا تھا۔“ اور پھر ابوسنان کی حدیث کی طرح حدیث ذکر کی۔
|