صحيح مسلم
كِتَاب الْأَضَاحِيِّ
قربانی کے احکام و مسائل
5. باب بَيَانِ مَا كَانَ مِنَ النَّهْيِ عَنْ أَكْلِ لُحُومِ الأَضَاحِيِّ بَعْدَ ثَلاَثٍ فِي أَوَّلِ الإِسْلاَمِ وَبَيَانِ نَسْخِهِ وَإِبَاحَتِهِ إِلَى مَتَى شَاءَ:
باب: ابتدائے اسلام میں، تین دن کے بعد قربانی کا گوشت کھانے سے ممانعت اور اس کے منسوخ ہونے اور زائد از تین دن کھانے کی حلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 5098
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو عُبَيْدٍ مَوْلَى ابْنِ أَزْهَرَ، أَنَّهُ شَهِدَ الْعِيدَ مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، قَالَ: ثُمَّ صَلَّيْتُ مَعَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، قَالَ: فَصَلَّى لَنَا قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ، فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " قَدْ نَهَاكُمْ أَنْ تَأْكُلُوا لُحُومَ نُسُكِكُمْ فَوْقَ ثَلَاثِ لَيَالٍ فَلَا تَأْكُلُوا ".
یو نس نے ابن شہاب سے روایت کی، کہا: مجھے ابن ازہر کے مو لیٰ ابو عبید نے حدیث بیان کی کہ انھوں نے حضرت عمر بن خطا ب رضی اللہ عنہ کے ساتھ عید پڑھی کہا: اس کے بعد میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے خطبے سے پہلے ہمیں نماز پڑھائی پھر لو گوں کو خطبہ دیا اور فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تم کو تین راتوں سے زیادہ اپنی قربانی کا گوشت کھانے سے منع فرمایا ہے اس لیے (تین راتوں کے بعد یہ گو شت) نہ کھا ؤ۔ان تین دنوں میں کھا کر اور تقسیم کر کے ختم کر دو۔)
ابن ازہر کے آزاد کردہ غلام ابوعبید بیان کرتے ہیں، میں عید میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ حاضر ہوا، پھر میں نے حضرت علی بن ابی طالب کے ساتھ پڑھی، انہوں نے خطبہ سے پہلے نماز پڑھائی، پھر لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا: ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہیں اس بات سے منع فرمایا ہے کہ قربانی کے گوشت کو تین راتوں سے زائد کھاؤ، اس لیے مت کھاؤ۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»