اخبرنا المخزومی، نا وهیب، نا عبداللٰه بن طاؤوس، عن ابیه،عن ابن عباس، عن رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم قال: العائد فی هبتهٖ کالکلب، یقیئ ثم یعود فی قیئهٖ.اَخْبَرَنَا الْمَخْزُوْمِیُّ، نَا وُهَیْبٌ، نَا عَبْدُاللّٰهِ بْنُ طَاؤُوْسٍ، عَنْ اَبِیْهِ،عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: اَلْعَائِدُ فِیْ هِبَتِهٖ کَالْکَلْبِ، یَقِیْئُ ثُمَّ یَعُوْدُ فِیْ قَیْئِهٖ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے ہبہ کو واپس لینے والا اس کتے کی مانند ہے جو قے کرتا ہے اور پھر اسے چاٹ لیتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الهبة، باب لا يحل لاحد ابن يرجع فى هبته الخ، رقم: 2623. مسلم، كتاب الهبات، باب كراهة شراء الانسان الخ، رقم: 1622. سنن ابوداود، رقم: 3538. سنن ترمذي، رقم: 1298. سنن نسائي، رقم: 3697. سنن ابن ماجه، رقم: 2385.»
اخبرنا عیسی بن یونس، نا الاوزاعی، عن ابی جعفر۔ محمد بن علی۔ عن سعید بن المسیب،عن ابن عباس، عن رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم قال: العائد فی هبتهٖ کالکلب یقیئ ثم یعود فیه. اَخْبَرَنَا عِیْسَی بْنُ یُوْنُسَ، نَا الْاَوْزَاعِیُّ، عَنْ اَبِیْ جَعْفَرٍ۔ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ۔ عَنْ سَعِیْدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ،عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: اَلْعَائِدُ فِی هِبَتِهٖ کَالْکَلْبِ یَقِیْئُ ثُمَّ یَعُوْدُ فِیْهِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے ہبہ کو واپس لینے والا اس کتے کی طرح ہے جو قے کر کے اسے چاٹ لیتا ہے۔“
اخبرنا عیسی بن یونس، نا حسین المعلم، عن عمرو بن شعیب، عن طاؤوس، عن ابن عمرو وابن عباس قال: قال رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم: لا یحل لاحد ان یعطی عطیة، فیعود فیها، الا الوالد فیما یعطی ولدہ، ومثل الذی یعطی العطیة ثم یعود فیها، کمثل الکلب یقیئ ثم یعود فی قیئهٖ.اَخْبَرَنَا عِیْسَی بْنُ یُوْنُسَ، نَا حُسَیْنُ الْمُعَلَّمِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ، عَنْ طَاؤُوْسٍ، عَنِ ابْنِ عَمْرٍو وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ: لاَ یَحِلُّ لِاَحَدٍ اَنْ یُّعْطِیَ عَطِیَّةً، فَیَعُوْدَ فِیْهَا، اِلَّا الْوَالِدُ فِیْمَا یُعْطِی وَلَدَہٗ، وَمَثَلُ الَّذِیْ یُعْطِی الْعَطِیَّةَ ثُمَّ یَعُوْدُ فِیْهَا، کَمَثَلِ الْکَلْبِ یَقِیْئُ ثُمَّ یَعُوْدُ فِیْ قَیْئِهٖ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی کے لیے حلال نہیں کہ وہ کوئی عطیہ دے اور پھر اسے واپس لے لے، سوائے والد کے جو وہ اپنی اولاد کو ہبہ کرتا ہے، اس شخص کی مثال جو ہبہ کرتا ہے اور پھر اسے واپس لے لیتا ہے، اس کتے کی طرح ہے جو قے کر کے اسے چاٹ لیتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب البيوع، باب الرجوع فى الهبة: 3539. سنن ترمذي، كتاب الولاء والهبة، باب كراهية الرجوع فى الهبة، رقم: 2132. قال الشيخ الالباني: صحيح. سنن نسائي، رقم: 3692. سنن ابن ماجه، رقم: 2377. مسند احمد: 237/1. صحيح ابن حبان، رقم: 5123.»
اخبرنا وکیع، نا ابراهیم بن نافع، عن الحسن بن مسلم،عن طاؤوس قال: قال رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم: لا یحل لاحد ان یعطی عطیة فیرجع فیها، الا الوالد.اَخْبَرَنَا وَکِیْعٌ، نَا اِبْرَاهِیْمَ بْنُ نَافِعٍ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ،عَنْ طَاؤُوْسٍ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ: لَا یَحِلُّ لِاَحَدٍ اَنْ یُّعْطِیَ عَطِیَّةً فَیَرْجِعُ فِیْهَا، اِلَّا الْوَالِدُ.
طاؤس رحمہ الله نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی کے لیے حلال نہیں کہ وہ کوئی عطیہ دے اور پھر اسے واپس لے لے، سوائے والد کے (وہ اپنی اولاد کو ہبہ کر کے واپس لے سکتا ہے)۔“
اخبرنا الملائی، نا مندل، عن ابن جریج، عن عمرو بن دینار، عن ابن عباس، عن رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم قال: اذا اهدی لاحدکم هدیة وعندہ قوم، فهم شرکاء فیها.اَخْبَرَنَا الْمَلَائِیِّ، نَا مَنْدَلٌ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِیْنَارٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: اِذَا اُهْدِیَ لِاَحْدِکُمْ هَدْیَةً وَعِنْدَہٗ قَوْمٌ، فَهُمْ شُرَکَاءُ فِیْهَا.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کو کوئی ہدیہ دیا جائے اور اس کے پاس کچھ لوگ موجود ہوں، تو وہ بھی اس میں شریک ہیں۔“
اخبرنا الثقفی، نا ایوب، عن عکرمة، عن ابن عباس، عن رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم قال: لیس لنا مثل السوئ العائد فی هبتهٖ کالکلب یعود فی قیئهٖ.اَخْبَرَنَا الثَّقَفِیُّ، نَا اَیُّوْبُ، عَنْ عِکْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ رَّسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَیْسَ لَنَا مَثَلَ السُّوْئِ اَلْعَائِدُ فِیْ هَبِتِهٖ کَالْکَلْبِ یَعُوْدُ فِیْ قَیْئِهٖ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہمارے لیے بری مثال نہیں، (ہم اس مثل کے مصداق نہ ہوں گے) اپنا ہبہ واپس لینے والا اس کتے کی طرح ہے جو قے کر کے اسے چاٹ لیتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الهبة، باب لا يحل لاحد ان يرجع فى هبته وصدقته، رقم: 2622. سنن ترمذي، رقم: 1298. سنن نسائي، رقم: 3698. ادب المفرد: 417.»
اخبرنا الثقفی، نا خالد الحذاء، عن عکرمة، عن ابن عباس، عن رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم مثله سواء.اَخْبَرَنَا الثَّقَفِیُّ، نَا خَالِدُ الْحَذَّاءِ، عَنْ عِکْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهٗ سَوَاءٍ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی سابقہ حدیث کی مثل روایت کیا ہے۔