اخبرنا عبدة بن سليمان، نا سعيد بن ابي عروبة، عن قتادة، عن النضر بن انس، عن بشير بن نهيك، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: العمرى ميراث لاهلها او جائزة لاهلها.أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ، نا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الْعُمْرَى مِيرَاثٌ لِأَهْلِهَا أَوْ جَائِزَةٌ لِأَهْلِهَا.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عمریٰ (کسی شخص کو اس کی مدت عمر تک کوئی چیز ہبہ کرنا) اس کے اہل کی میراث ہے۔ یا اس کے اہل کے لیے جائز ہے۔“
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الهبات، باب العمري، رقم: 1262. سنن ابوداود، رقم: 3548. سنن ترمذي، رقم: 1349.»
اخبرنا معاذ بن هشام، حدثني ابي، عن قتادة، قال: سالني سليمان بن هشام عن العمرى، فقلت: حدث محمد بن سيرين، عن شريح، قال: قضى رسول الله صلى الله عليه وسلم في العمرى انها جائزة.أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: سَأَلَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ هِشَامٍ عَنِ الْعُمْرَى، فَقُلْتُ: حَدَّثَ مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ، عَنْ شُرَيْحٍ، قَالَ: قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْعُمْرَى أَنَّهَا جَائِزَةٌ.
شریح نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمریٰ کے بارے فیصلہ فرمایا کہ وہ جائز ہے۔
وحدث النضر بن انس، عن بشير بن نهيك، عن ابي هريرة رضي الله عنه ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: العمرى جائزة.وَحَدَّثَ النَّضْرُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الْعُمْرَى جَائِزَةٌ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عمری جائز ہے۔“
قال قتادة: قال الزهري: إنما العمرى ان يقول هي له ولعقبه من بعده فللذي يجعل شرطه.قَالَ قَتَادَةُ: قَالَ الزُّهْرِيُّ: إِنَّمَا الْعُمْرَى أَنْ يَقُولَ هِيَ لَهُ وَلِعَقِبِهِ مِنْ بَعْدِهِ فَلِلَّذِي يَجْعَلُ شَرْطُهُ.
زہری رحمہ الله نے فرمایا: عمریٰ یہ ہے کہ وہ کہے کہ یہ اس کے لیے ہے اور اس کے بعد اس کی اولاد کے لیے ہے، پس اس کے لیے ہے جو اس کی شرط مقرر کرتا ہے۔
قال: فسئل عطاء بن ابي رباح، فقال: حدثني جابر بن عبد الله، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: العمرى جائزة.قَالَ: فَسُئِلَ عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ، فَقَالَ: حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الْعُمْرَى جَائِزَةٌ.
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عمریٰ جائز ہے۔“
فقال: الزهري كان الخلفاء يقضون به، قال عطاء: قضى به عبد الملك بن مروان وغيره.فَقَالَ: الزُّهْرِيُّ كَانَ الْخُلَفَاءُ يَقْضُونَ بِهِ، قَالَ عَطَاءٌ: قَضَى بِهِ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مَرْوَانَ وَغَيْرُهُ.
زہری رحمہ الله نے فرمایا: خلفاء اس کا فیصلہ کیا کرتے تھے۔ عطاء رحمہ اللہ نے فرمایا: عبدالملک بن مروان نے اس کا فیصلہ کیا۔
اخبرنا النضر، نا شعبة، عن قتادة، قال: سمعت عطاء، يحدث عن جابر بن عبد الله، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: العمرى جائزة.أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَطَاءً، يُحَدِّثُ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الْعُمْرَى جَائِزَةٌ.
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عمریٰ جائز ہے۔“