الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْحَيْضِ
حیض کے احکام و مسائل
11. باب اسْتِحْبَابِ إِفَاضَةِ الْمَاءِ عَلَى الرَّأْسِ وَغَيْرِهِ ثَلاَثًا:
11. باب: سر وغیرہ پر تین مرتبہ پانی ڈالنے کا مستحب ہونا۔
حدیث نمبر: 742
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَإِسْمَاعِيل بْنُ سَالِمٍ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، " أَنَّ وَفْدَ ثَقِيفٍ، سَأَلُوا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: إِنَّ أَرْضَنَا أَرْضٌ بَارِدَةٌ، فَكَيْفَ بِالْغُسْلِ؟ فَقَالَ: أَمَّا أَنَا، فَأُفْرِغُ عَلَى رَأْسِي ثَلَاثًا "، قَالَ ابْنُ سَالِمٍ فِي رِوَايَتِهِ: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ ، وَقَالَ: إِنَّ وَفْدَ ثَقِيفٍ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ.
یحییٰ بن یحییٰ اور اسماعیل بن سالم نے کہا: ہمیں ہشیم نے خبر دی، انہوں نے ابو بشر سے، انہوں نے ابو سفیان سے، انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سےروایت کی کہ ثقیف کے وفد نے بنی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، او رکہا: ہمارا علاقہ ایک ٹھنڈا علاقہ ہے تو غسل کیسے ہو؟ آپ نے فرمایا: لیکن میں، میں تو اپنے سر پر تین بارپانی بہاتا ہوں۔ ابن سالم نے اپنی روایت میں کہا: ہم سے ہشیم نے بیان کیا، انہوں ابو بشر نے بتایااور کہا: بلاشبہ ثقیف کے وفد نے (سوال پوچھتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کر کے) کہا: اے اللہ کے رسول!
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ثقیف کے آنے والے لوگوں نے نبی اکرمصلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ ہمارا علاقہ، بہت ہی ٹھنڈی جگہ ہے تو ہم غسل کیسے کریں؟ تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تو سر پر تین دفعہ پانی ڈالتا ہوں۔ ابن سالم کی ہشیم کی روایت میں ہے، ثقیف کے وفد نے کہا:اے اللہ کے رسول!۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 328
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخارييأخذ ثلاثة أكف ويفيضها على رأسه ثم يفيض على سائر جسده
   صحيح البخارييكفي من هو أوفى منك شعرا وخير منك
   صحيح البخارييفرغ على رأسه ثلاثا
   صحيح مسلمأفرغ على رأسي ثلاثا
   صحيح مسلمإذا اغتسل من جنابة صب على رأسه ثلاث حفنات من ماء
   سنن النسائى الصغرىإذا اغتسل أفرغ على رأسه ثلاثا
   سنن ابن ماجهأنا في أرض باردة فكيف الغسل من الجنابة فقال أما أنا فأحثو على رأسي ثلاثا