شعبہ نے ایوب سے، انہوں نے ابو قلابہ سے اور انہوں نے حضرت ثابت بن ضحاک انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، نیز سفیان ثوری نے بھی خالدحذاء سے، انہوں نے ابو قلابہ سے ارو انہوں نے حضرت ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے جان بوجھ کر اسلام کے سوا کسی اور ملت میں ہونے کی جھوٹی قسم کھائی تو وہ اپنے قول کے مطابق (اسی مذہب سے) ہو گا اور جس نے اپنے آپ کو کسی چیز سے قتل کیا، اللہ اس کو جہنم کی آگ میں اسی چیز سے عذاب دے گا۔“ یہ سفیان کی بیان کردہ حدیث ہے۔ اور شعبہ کی روایت یوں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جس نے اسلام کے سوا کسی اور ملت میں ہونے کی جھوٹی قسم کھائی (اس روایت میں ”جان بوجھ کر“ کے الفاظ نہیں) تو وہ اسی طرح ہے جس طرح اس نے کہا ہے اور جس نے اپنے آپ کو کسی چیز سے ذبح کر ڈالا، اسے قیامت کے دن اسی چیز سے ذبح کیا جائے گا۔“
امام صاحبؒ مختلف سندوں سے حضرت ثابت بن ضحاک ؓ سےمرفوع روایت بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے جان بوجھ کر اسلام کے سوا کسی مذہب کی جھوٹی قسم اٹھائی تو وہ اپنے قول کے مطابق ہوگا، اور جس نے اپنے نفس کو کسی چیز سے ختم کیا، اللہ جہنم کی آگ میں اسی کے ذریعہ سے اسے عذاب سے دوچار کرے گا۔“ یہ سفیان کی روایت ہے۔ لیکن شعبہ کی روایت اس طرح ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اسلام کے سوا کسی ملّت کی جھوٹی قسم کھائی تو وہ اپنے قول کے مطابق ہے، اور جس نے اپنے آپ کو کسی چیز سے ذبح کر ڈالا، قیامت کے دن اسے اسی چیز سے ذبح کیا جائے گا۔“
ترقیم فوادعبدالباقی: 110
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (298)»
من حلف على ملة غير الإسلام فهو كما قال ليس على ابن آدم نذر فيما لا يملك من قتل نفسه بشيء في الدنيا عذب به يوم القيامة من لعن مؤمنا فهو كقتله من قذف مؤمنا بكفر فهو كقتله