الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6690
حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےمجھے فرمایا:"کسی نیکی کو کم تر (حقیر)خیال نہ کرو،اگرچہ اپنے بھائی کو کشادہ چہرے سے ملنا ہی ہو۔" [صحيح مسلم، حديث نمبر:6690]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
چونکہ نیکی،
نیکی کے لیے راستہ ہموار کرتی ہے،
اس لیے شیطان،
انسان کو نیکی سے محروم رکھنے کے لیے،
اس کے دل میں یہ بات ڈال دیتا ہے تو نے بڑے بڑے گناہ کیے ہیں،
کوئی بڑی نیکی نہیں کی ہے،
تمہیں اس چھوٹی سی نیکی کرنے سے کیا حاصل ہو گا،
حالانکہ بسا اوقات،
اخلاص اور نیک نیتی سے کی گئی چھوٹی سی نیکی انسان کی کایا پلٹ دیتی ہے،
بڑی نیکیوں کا راستہ ہموار کر دیتی ہے،
گناہوں کی بخشش کا باعث بن جاتی ہے اور بدی کا راستہ روک لیتی ہے،
جیسا کہ ایک عورت کی کایا،
محض کتے کو پانی پلانے سے پلٹ گئی تھی،
دوسرے کے لیے ایک کانٹے دار شاخ کے راستہ سے ہٹانے نے جنت کی راہ ہموار کی تھی،
اس لیے کسی نیکی کو کم تر سمجھ کر اس سے باز نہیں رہنا چاہیے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6690