تخریج: «أخرجه مسلم، البر والصلة، باب الوصية بالجار والإحسان إليه، حديث:2625.»
تشریح:
اس حدیث میں ہمسائے سے حسن سلوک کا حکم ہے حتیٰ کہ اگر گوشت پکانے کی نوبت آگئی ہے تو بجائے قورمہ اور بھنا ہوا پکانے کے اس میں ذرا پانی زیادہ ڈال کر شوربا تیار کر لیں اور اس میں سے ہمسائے کے ہاں بھی بھیج دیں۔
ہمسایہ اگر غریب ہو تو آپ کا یہ ارشاد وجوب کے لیے ہوگا اور اگر امیر ہو تو پھر استحباب پر محمول ہوگا۔
ایک دوسری حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
”جبریل علیہ السلام مجھے ہمسائے کے متعلق وصیت کرتے رہے حتیٰ کہ مجھے گمان ہونے لگا کہ وہ اسے وارث ہی بنا دیں گے۔
“ (صحیح البخاري‘ الأدب‘ باب الوصاء ۃ بالجار… حدیث:۶۰۱۴‘ ۶۰۱۵)