1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ سوئم: احادیث 500 سے 750
حدیث نمبر: 500
500/643 عن أنس بن مالك، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:"من صلى علي واحدة صلى الله عليه عشراً، وحط عنه عشر خطيئات".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے مجھ پر ایک بار درود پڑھا اللہ اس پر دس رحمتیں نازل کرے گا اور اس کی دس خطاؤں کو معاف فرمائے گا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 500]
تخریج الحدیث: (صحيح)

251.  باب من ذكر عنده النبى صلى الله عليه وسلم فلم يصل عليه
حدیث نمبر: 501
501/644 عن جابر بن عبد الله: أن النبي صلى الله عليه وسلم رقى المنبر، فلما رقى الدرجة الأولى قال:"آمين". ثم رقى الثانية، فقال:"آمين".. ثم رقى الثالثة: فقال:"آمين". فقالوا: يا رسول الله! سمعناك تقول:"آمين" ثلاث مرات؟ قال:"لما رقيت الدرجة الأولى جاءني جبريل صلى الله عليه وسلم، فقال: شقي عبد أدرك رمضان فانسلخ منه ولم يغفر له. فقلت: آمين. ثم قال: شقي عبد أدرك والديه أو أحدهما فلم يدخلاه الجنة. فقلت: آمين. ثم قال: شقي عبد ذكرتَ عنه ولم يصل عليك. فقلت: آمين".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر چڑھے، جب آپ پہلی سیڑھی پر چڑھے تو فرمایا: آمین، پھر دوسری سیڑھی پر چڑھے تو فرمایا: آمین، پھر جب تیسری سیڑھی پر چڑھے تو فرمایا: آمین، لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! ہم نے سنا کہ آپ نے تین بار آمین کہا:؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب میں پہلی سیڑھی پر چڑھا تو جبریل میرے پاس آئے اور انہوں نے کہا: بدبخت ہوا وہ بندہ جس پر رمضان آیا اور گزر گیا اور اس کی مغفرت نہ ہوئی، میں نے اس پر کہا: آمین، پھر کہا: بدبخت ہوا وہ بندہ جس نے والدین کو ان دونوں کو یا ان میں سے کسی ایک کو بڑھاپے میں پایا اور ان کی خدمت کی وجہ سے جنت میں نہ جا سکا اس پر میں نے کہا: آمین، پھر کہا: بدنصیب ہوا وہ انسان جس کے سامنے آپ کا ذکر آیا اور اس نے آپ پر درود نہ پڑھا، میں نے کہا: آمین۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 501]
تخریج الحدیث: (صحيح لغيره)

حدیث نمبر: 502
502/645 عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:"من صلى علي واحدة، صلى الله عليه عشراً".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے مجھ پر ایک بار درود پڑھا اللہ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 502]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 503
503/646 عن أبي هريرة: أن النبي صلى الله عليه وسلم رقى المنبر فقال:"آمين، آمين، آمين" قيل له: يا رسول الله! ما كنت تصنع هذا؟ فقال:" قال لي جبريل: رغم أنف عبد أدرك أبويه أو أحدهما لم يدخله الجنة. قلت: آمين. ثم قال: رغم أنف عبد دخل عليه رمضان لم يغفر له. فقلت: آمين. ثم قال: رغم أنف امرئ ذُكرتَ عنده فلم يصل عليك، فقلت: آمين".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر چڑھے اور فرمایا: آمین، آمین، آمین۔ آپ سے عرض کیا گیا: یا رسول اللہ! آپ پہلے تو ایسے نہیں کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جبریل نے مجھ سے کہا کہ اس کی ناک خاک آلود ہو جس نے اپنے والدین یا ان میں سے کسی ایک کو پایا، اور وہ اسے جنت میں داخل نہ کر سکے۔ میں نے کہا: آمین، پھر کہا کہ اس آدمی کی ناک خاک آلود ہو جس کی زندگی میں رمضان کا مہینہ آیا اور اس کی مغفرت نہ ہوئی، میں نے کہا: آمین، پھر کہا: کہ اس کی بھی ناک خا ک آلود ہو جس کے سامنے آپ کا نام لیا گیا اور اس نے آپ پر درود نہیں پڑھا۔ میں نے کہا: آمین۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 503]
تخریج الحدیث: (حسن صحيح)

حدیث نمبر: 504
504/647 عن جويرية بنت الحارث بن أبي ضرار. أن النبي صلى الله عليه وسلم خرج من عندها – وكان اسمها برّة فحول النبي صلى الله عايه وسلم اسمها فسماها جويرية فخرج وكره أن يدخل واسمها برة – ثم رجع إليها بعدما تعالى النهار، وهي في مجلسها – فقال:" ما زلتِ في مجلسِك؟ لقد قلتُ بعدك أربع كلمات ثلاث مرات، لو وزنت بكلماتك وزنتهنّ: سبحان الله وبحمده عدد خلقه، ورضا نفسه، وزنة عرشه، ومداد -: أو مدد- كلماته".
سیدہ جویریہ بنت حارث بن ابی ضرار رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس سے نکل کر باہر آئے، یہ جویریہ وہ ہیں جن کا نام برہ تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام بد ل کر جویریہ کر دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس سے نکل آئے، آپ کو یہ ناپسند تھا کہ ان کے پاس جائیں اور ان کا نام برہ ہو، پھر آپ ان کے پاس دن چڑھنے کے بعد واپس آئے وہ اسی طرح بیٹھی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اسی طرح بیٹھی رہی اور میں نے تمہارے بعد چار کلمات تین بار کہے اگر تم ان کو اپنے کلمات سے وزن کرو تو یہ ان سے بھاری رہیں: «سبحان الله وبحمده عدد خلقه، ورضا نفسه، وزنة عرشه، ومداد: أو مدد كلماته۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 504]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 505
505/648 عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" استعيذوا بالله من جهنم، استعيذوا بالله من عذاب القبر، استعيذوا بالله من فتنة المسيح الدجال، استعيذوا بالله من فتنة المحيا والممات".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جہنم سے اللہ کی پناہ مانگو، عذاب قبر سے اللہ کی پناہ مانگو، مسیح الدجال کے فتنہ سے اللہ کی پناہ مانگو اور زندگی اور موت کے فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگو۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 505]
تخریج الحدیث: (صحيح)

252. ب دعاء الرجل على من ظلمه
حدیث نمبر: 506
506/649 عن جابر قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:"اللهم أصلح لي(1) سمعي وبصري، واجعلهما الوارثين مني، وانصرني على من ظلمني وأرني منه ثأري".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے: «اللهم أصلح لي سمعي وبصري، واجعلهما الوارثين مني، وانصرني على من ظلمني وأرني منه ثأري» اے اللہ! میری سماعت اور میری بصارت کو میرے لیے درست بنا دے اور انہیں میرا وارث بنا دے، جو مجھ پر ظلم کرے اس کے خلاف میری مدد فرما اور مجھ کو اس سے انتقام لے کر دکھا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 506]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 507
507/650 عن أبي هريرة، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يقول:" اللهم متعني بسمعي وبصري، واجعلهما الوارث مني، وانصرني على عدوي، وأرني منه ثأري".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے: «اللهم متعني بسمعي وبصري، واجعلهما الوارث مني، وانصرني على عدوي، وأرني منه ثأري» اے اللہ! میری سماعت اور میری بصارت سے مجھے فائدہ پہنچا، انہیں میرا وارث بنا، میرے دشمن کے مقابلے میں میری مدد فرما اور اس سے انتقام لے کر مجھے دکھا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 507]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 508
508/651 عن طارق بن أشيم الأشجعي قال: كنا نغدو إلى النبي صلى الله عليه وسلم فيجيء الرجل وتجيء المرأة، فيقول: يا رسول الله كيف أقول إذا صليت فيقول:"قل: اللهم اغفر لي، وارحمني، واهدني، وارزقني، فقد جمعت لك دنياك وآخرتك". 
طارق بن اشیم اشجعی سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم لوگ صبح اٹھ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا کرتے تھے مرد آتے تھے، عورتیں آتی تھیں کوئی کہتا کہ یا رسول اللہ! جب میں نماز پڑھ چکوں تو کیا دعا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: «اللهم اغفر لي، وارحمني، واهدني، وارزقني، فقد جمعت لك دنياك وآخرتك» کہو! اے اللہ! میری مغفرت فرما، مجھ پر رحم کر، مجھے ہدایت دے اور مجھے رزق عطا کر، یہ کلمات تمہارے لیے دنیا اور آخرت دونوں جمع کر دیں گے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 508]
تخریج الحدیث: (صحيح)

253.  باب من دعا بطول العمر
حدیث نمبر: 509
509/653 عن أنس بن قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يدخل علينا – أهل البيت- فدخل يوماً، فدعا لنا، فقالت أم سليم: خويدمك ألا تدعو له؟ قال:"اللهم! أكثر ماله وولده، وأطل حياته، واغفر له". فدعا لي بثلاث، فدفنت مائة وثلاثة، وإن ثمرتي لتطعم في السنة مرتين، وطالت حياتي حتى استحييت من الناس، وأرجو المغفرة.
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے (یعنی گھر والوں کے) پاس آیا کرتے تھے۔ ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو ہمارے لیے دعا کی۔ ام سلیم (میری والدہ) نے کہا: یا رسول اللہ! یہ آپ کا ادنیٰ خادم انس ہے، کیا آپ اسے دعا نہ دیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «اللهم! أكثر ماله وولده، وأطل حياته، واغفر له» اے اللہ اس کا مال بھی زیادہ کر دے اور اس کی اولاد بھی، اس کی زندگی لمبی کر دے اور اس کے گناہ معاف کر دے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے لیے تین چیزوں کی دعا کی تھی۔ میں اپنی اولاد میں سے ایک سو تین کو دفن کر چکا ہوں میرا باغ سال میں دو دفعہ پھل دیتا تھا اور میری عمر اتنی لمبی ہو گئی کہ میں لوگوں سے شرمانے لگا اور اب میں مغفرت کی توقع بھی رکھتا ہوں۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 509]
تخریج الحدیث: (صحيح)


1    2    3    4    5    Next