الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
الزكاة والسخاء والصدقة والهبة
زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ
602. صدقہ کی فضیلت
حدیث نمبر: 906
ـ (إنّ الصّدقة لَتطفئُ عن أهْلِها حرَّ القُبورِ، وإنّما يستظلُ المؤمنُ يومَ القيامةِ في ظلِّ صَدَقَتِه).
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صدقہ، صدقہ کرنے والوں کی قبروں سے حرارت کو بجھا دیتا ہے اور مومن ہی ہے جو روز قیامت اپنے صدقے کے سائے میں ہو گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 906]
603. آپ صلی اللہ علیہ وسلم، آپ کی آل اور آپ کے غلاموں کے لیے صدقہ حلال نہیں
حدیث نمبر: 907
-" إن الصدقة لا تحل لنا، وإن موالي القوم من أنفسهم".
سیدنا ابورافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بنومخزوم کے ایک آدمی کو صدقات کی وصولی کے لیے بھیجا، اس نے ابورافع رضی اللہ عنہ سے کہا: کہ تو بھی میرے ساتھ آ جا، تاکہ تجھے بھی کچھ (‏‏‏‏مال وغیرہ) مل جائے۔ اس نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کئے بغیر کوئی (‏‏‏‏فیصلہ) نہیں کر سکتا۔ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک ہمارے لیے صدقہ حلال نہیں ہے اور قوم کے آزاد کردہ غلام انہی میں سے ہوتے ہیں (لہٰذا ان کا بھی یہی حکم ہو گا)۔ [سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 907]
604. زیر کفالت افراد پر خرچ کرنا افضل ہے
حدیث نمبر: 908
-" ابدأ بمن تعول، والصدقة عن ظهر غنى".
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ کون سا صدقہ افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جن افراد کی کفالت کا تو ذمہ دار ہے، ان کے ساتھ ابتدا کر اور صدقہ وہ ہوتا جس کے بعد غنیٰ باقی رہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 908]
605. سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے صدقہ و خیرات کی تعریف
حدیث نمبر: 909
-" إذا أعطى الله أحدكم خيرا فليبدأ بنفسه وأهل بيته".
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ کسی کو مال عطا کرے تو وہ اسے اپنے اور اپنے گھر والوں پر خرچ کرنا شروع کرے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 909]
حدیث نمبر: 910
-" ما نفعنا مال [أحد]، ما نفعنا مال أبي بكر".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہمیں جو نفع ابوبکر رضی اللہ عنہ کے مال نے دیا، وہ کسی کے مال نے نہیں دیا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 910]
606. بیوی پر خرچ کرنا پھی صدقہ ہے
حدیث نمبر: 911
-" نفقة الرجل على أهله يحتسبها صدقة".
سیدنا ابومسعود بدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی کا ثواب کی نیت سے اپنے اہل پر خرچ کرنا بھی صدقہ ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 911]
حدیث نمبر: 912
-" إذا أنفق الرجل على أهله نفقة يحتسبها فهي له صدقة".
سیدنا ابومسعودی بدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب آدمی اپنے اہل و عیال پر ثواب کی نیت سے خرچ کرتا ہے تو وہ اس کے لیے صدقہ شمار ہوتا ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 912]
607. صدقے میں اعلیٰ چیزیں پیش کی جائیں صدقہ کرتے وقت قرابتداروں کو ترجیح دی جائے
حدیث نمبر: 913
- (أرى أن تجعلَها في الأقرَبِينَ).
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ مدینہ منورہ کے انصاریوں میں کھجور کے باغات کے اعتبار سے سب سے زیادہ مالدار تھے اور انہیں اپنے مالوں میں سب سے زیادہ پسندیدہ بیرحا (نامی باغ) تھا، یہ مسجد نبوی کے بلکل سامنے تھا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس میں تشریف لے جاتے اور باغ میں موجود خوش گوار پانی پیتے تھے۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی: تم ہرگز نیکی کو نہیں پہنچ سکو گے، تاآنکہ تم اپنی پسندیدہ چیزیں خرچ کرو (سورۂ آل عمران: ۹۲) تو سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ نے آپ پر یہ آیت نازل فرمائی تم ہرگز نیکی کو نہیں پہنچ سکو گے، تا آنکہ تم اپنی پسندیدہ چیزیں خرچ کرو اور مجھے اپنے مالوں میں سے سب سے زیادہ محبوب چیز بیرحا (باغ) ہے، میں اسے اللہ کے لیے صدقہ کرتا ہوں۔ میں اللہ تعالیٰ سے اس کے اجر و ثواب کی اور اس کے پاس اس کے ذخیرہ ہونے کی امید رکھتا ہوں، پس آپ اللہ کی طرف سے عطا کئے گئے فہم کے مطابق جہاں مناسب سمجھیں، اسے خرچ کر دیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: واہ واہ! یہ تو بڑا نفع بخش مال ہے، یہ تو بڑا نفع بخش ہے! تم نے جو کچھ کہا ہے، میں نے سن لیا ہے۔ میری رائے یہ ہے کہ تم اسے اپنے رشتہ داروں میں تقسیم کر دو۔ [سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 913]
حدیث نمبر: 914
-" لا تطعموهم مما لا تأكلون. يعني المساكين".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سانڈا بطور ہدیہ پیش کیا گیا، لیکن آپ نے نہیں کھایا۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم یہ مساکین کو کھلا دیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو چیز تم خود نہیں کھاتے وہ کسی کومت کھلاؤ۔ [سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 914]
608. غیر مسلم پر بھی صدقہ کیا جا سکتا ہے
حدیث نمبر: 915
-" تصدقوا على أهل الأديان".
سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صرف اپنے دین والوں پر صدقہ کرو۔ جب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی: انہیں ہدایت پر لاکھڑا کرنا تیرے ذمہ نہیں بلکہ ہدایت اللہ تعالیٰ دیتا ہے جسے چاہتا ہے اور تم جو بھلی چیز اللہ کی راہ میں دو گے اس کا فائدہ خود پاؤ گے، تمہیں صرف اللہ تعالیٰ کی رضا مندی کی طلب کے لیے ہی خرچ کرنا چاہے اور تم جو کچھ مال خرچ کرو گے اس کا پورا پورا بدلہ تمہیں دیا جائے گا۔ (سورہ بقرہ: ۲۷۲) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمام اہل ادیان پر صدقہ کیا کرو۔ [سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 915]

1    2    3    4    5    Next