1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث401 سے 600
حدیث نمبر: 511
511 - أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، تُرَابُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عُبَيْدٍ ثنا أَبُو أَحْمَدَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ النَّاصِحِ بْنِ الْمُفَسِّرِ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سَعِيدٍ الْقَاضِي، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارٍ، ثنا حَفْصُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ عُثْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُهُ عَلَى مِنْبَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ كَانَتْ لَهُ سَرِيرَةٌ صَالِحَةٌ أَوْ سَيِّئَةٌ نَشَرَ اللَّهُ عَلَيْهِ مِنْهَا رِدَاءً يُعْرَفُ بِهِ»
ابوعبد الرحمن سلمی سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہتے ہیں کہ میں نے انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر پر یہ کہتے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کا کوئی اچھا یا بر اعمل پوشیدہ ہو تو اللہ اس پر اس کی کوئی نشانی ظاہر فرما دیتا ہے جس سے وہ پہچان لیا جاتا ہے ۔ [مسند الشهاب/حدیث: 511]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه شعب الايمان: 6543» ابوعمر البز از حفص بن سلیمان متروک ہے۔

347. مَنْ حَاوَلَ أَمْرًا بِمَعْصِيَةٍ كَانَ أَفْوَتَ لِمَا رَجَا وَأَقْرَبَ لِمَجِيءِ مَا اتَّقَى
347. جو شخص اپنے کسی کام کو گناہ کے ذریعے سرنجام دینا چاہے اس کی امید کبھی پوری نہ ہوگی بلکہ وہ جس چیز سے بچنا چاہتا تھا اس کے بہت قریب جا پہنچے گا
حدیث نمبر: 512
512 - أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْأَنْبَارِيُّ، ثنا أَبُو بَكْرٍ، مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْمِسْوَرِ ثنا مِقْدَامُ بْنُ دَاوُدَ، ثنا عَلِيُّ بْنُ مَعْبَدٍ، ثنا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ، عَنِ الْحَكَمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ حَاوَلَ أَمْرًا بِمَعْصِيَةٍ كَانَ أَفْوَتَ لِمَا رَجَا وَأَقْرَبَ لِمَجِيءِ مَا تُتَّقَى»
زہری کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے کسی کام کو گناہ کے ذریعے سرنجام دینا چاہے اس کی امید کبھی پوری نہ ہوگی بلکہ وہ جس چیز سے بچنا چاہتا تھا اس کے بہت قریب جا پہنچے گا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 512]
تخریج الحدیث: مرسل ضعیف، اسے امام زہری نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے، حکم بن عبداللہ کذاب بقیه بن ولید مدلس اور مقدام بن داود ضعیف ہے۔

حدیث نمبر: 513
513 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْأَصْبَهَانِيُّ، ثنا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ وَذُو النُّونِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا: ثنا أَبُو أَحْمَدَ الْعَسْكَرِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْعَطَّارُ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَنَسٍ، قَالَ:، ثنا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ نَافِعٍ السُّلَمِيُّ، ثنا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ حَاوَلَ أَمْرًا بِمَعْصِيَةِ اللَّهِ تَعَالَى كَانَ أَفْوَتَ لِمَا رَجَا وَأَقْرَبَ لِمَجِيءِ مَا اتَّقَى»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے کسی کام کو گناہ کے ذریعے سرانجام دینا چاہے تو اس کی امید کبھی پوری نہ ہوگی بلکہ وہ جس چیز سے بچنا چاہتا تھا اس کے بہت قریب جا پہنچے گا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 513]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه حلية الأولياء 5/ 263» عبدالوہاب بن نافع منکر الحدیث اور أحمد بن محمد بن یونس متہم ہے۔

348. مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى خَيْرًا مِنْهَا فَلْيُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهِ، ثُمَّ لِيَفْعَلَ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ
348. جو شخص کسی (کام کو کرنے یا نہ کرنے) پر قسم کھائے پھر اس سے کوئی بہتر صورت دیکھے تو اسے چاہیے کہ اپنی قسم کا کفارہ ادا کرے پھر اس بہتر صورت کو اختیار کر لے
حدیث نمبر: 514
514 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الْبَزَّازُ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، قَالَ: ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، ثنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَّالِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَسَنِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا حَلَفَتْ فِي غُلَامٍ لَهَا اسْتَعْتَقَهَا فَقَالَتْ: لَا اسْتَعْتَقَهَا اللَّهُ مِنَ النَّارِ إِنْ أَعْتَقَتْهُ أَبَدًا، ثُمَّ مَكَثَتْ مَا شَاءَ اللَّهُ فَقَالَتْ سُبْحَانَ اللَّهِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى خَيْرًا مِنْهَا فَلْيُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهِ، ثُمَّ لِيَفْعَلِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ»
ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے ایک غلام کے بارے میں قسم کھالی جس نے ان سے آزادی مانگی تھی کہ اللہ اسے کبھی بھی جہنم سے آزاد نہ کرے اگر میں اسے آزادی دے دوں، پھر جتنا عرصہ اللہ نے چاہا وہ (اپنی قسم پر) برقرار رہیں، پھر فرمانے لگیں: سبحان اللہ! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے کہ جو شخص کسی (کام کو کرنے یا نہ کرنے) پر قسم کھائے پھر اس سے کوئی بہتر صورت دیکھے تو اسے چاہیے کہ اپنی قسم کا کفارہ ادا کرے پھر اس بہتر صورت کو اختیار کر لے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 514]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الكبير: 694، جزء 23» ، عبداللہ بن حسن کا سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہاسے سماع ثابت نہیں۔

حدیث نمبر: 515
515 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ النَّحْوِيُّ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ النَّيْسَابُورِيُّ، أنا أَحْمَدُ بْنُ شُعَيْبٍ النَّسَائِيُّ، ثنا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى الَّذِي هُوَ خَيْرٌ فَلْيُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهِ وَلْيَفْعَلْ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جوشخص کسی کام (کے کرنے یا نہ کرنے) پر قسم کھائے پھروہ اس سے بہتر صورت دیکھے تو اسے چاہیے کہ اپنی قسم کا کفارہ دے اور (بہتر صورت) اختیار کرے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 515]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1650، ومالك فى «الموطأ» برقم: 967، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4349، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1530، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18922، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8855»

حدیث نمبر: 516
516 - أنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ، أنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، نا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، نا دَاوُدُ بْنُ عَمْرٍو الضَّبِّيُّ وَسَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَمُعَلَّى بْنُ مَهْدِيٍّ، قَالُوا: أنا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أُذَيْنَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَلْيَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَلْيُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهِ»
عبدالرحمن بن اذینہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کسی کام پر قسم کھا ئے پھر اس کے برعکس اس سے بہتر صورت دیکھے تواسے چاہیے کہ اس بہتر صورت کو اختیار کرے اور اپنی قسم کا کفارہ دے دے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 516]
تخریج الحدیث: «مرسل ضعيف، وأخرجه الطيالسي: 1467، اولمعجم الكبير: 873» اسے اذینہ تابعی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے اور ابواسحٰق مدلس کا عنعنہ ہے۔

حدیث نمبر: 517
517 - أنا أَبُو الْقَاسِمِ، خَلَفُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمِصْرِيُّ أنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الْوَرْدِ، أنا أَبُو يَزِيدَ يُوسُفُ بْنُ يَزِيدَ الْقَرَاطِيسِيُّ أنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْحَكَمِ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى خَيْرًا مِنْهَا فَلْيُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهِ وَلْيَفْعَلْ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی کام پر قسم کھا لے پھر وہ اس سے بہتر صورت دیکھے تو اسے چاہیے کہ اپنی قسم کا کفارہ دے اور (بہتر صورت) اختیار کر لے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 517]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1650، ومالك فى «الموطأ» برقم: 967، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4349، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1530، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18922، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8855»

حدیث نمبر: 518
518 - أنا أَبُو يَعْقُوبَ بْنُ خُرَّزَاذَ، أنا أَبُو يَعْقُوبَ السَّعْتَرِيُّ، نا الْحَسَنُ بْنُ الْمُثَنَّى، نا أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: سَأَلَ رَجُلٌ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ فَحَلَفَ لَا يُعْطِيهُ ثُمَّ قَالَ: لَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَلْيُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهِ وَلْيَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ» مَا أَعْطَيْتُكَ، ثُمَّ أَعْطَاهُ
سیدنا عبد الله بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے کچھ مانگا تو انہوں نے قسم کھالی کہ وہ اسے نہیں دیں گے، پھر کہنے لگے: اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے نہ سنا ہوتا کہ جو شخص کسی کام پر قسم کھالے پھر اس کے برعکس اس سے بہتر صورت دیکھے تو اسے چاہیے کہ اپنی قسم کا کفارہ دے اور اس بہتر صورت کو اختیار کرلے۔ تو میں تجھے کبھی نہ دیتا پھر انہوں نے اسے دے دیا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 518]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم: 1651، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2108، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 1120، 1121، 1122، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18533»

حدیث نمبر: 519
519 - وَبِهِ نا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، نا يَحْيَى، نا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنِ الْأَخْنَسِ، نا عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا وَلْيُكَفِّرْ يَمِينَهُ وَلْيَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ»
سیدنا عبد اللہ بن عمر و رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی کام پر قسم کھالے پھر اس کے برعکس اس سے بہتر صورت دیکھے اور اسے چاہیے کہ اپنی قسم کا کفارہ دے اور اس بہتر صورت کو اختیار کرے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 519]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه النسائي: 3812، وابن ماجه: 2111، وابن حبان: 4347، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7026»

حدیث نمبر: 520
520 - وَبِهِ، أنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، نا الْمُعْتَمِرُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ الْحَسَنِ , عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا حَلَفَ أَحَدُكُمْ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَلْيُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهِ وَلْيَنْظُرِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ فَلْيَأْتِهِ»
سیدنا عبد الرحمن بن سمرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص کسی کام پر قسم کھالے پھر اس کے برعکس اس سے بہتر صورت دیکھے تو اسے چاہیے کہ اپنی قسم کا کفارہ دے اور جو بہتر صورت ہے اسے اختیار کرے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 520]
تخریج الحدیث: «صحيح، و أخرجه البخاري: 6622، ومسلم: 1652، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2929، والنسائي: 3813، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1529، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2391، وأحمد فى «مسنده» برقم: 20947»


Previous    8    9    10    11    12    13    14    15    16    Next