صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
475. ‏(‏242‏)‏ بَابُ التَّهْلِيلِ وَالثَّنَاءِ عَلَى اللَّهِ بَعْدَ السَّلَامِ‏.‏
475. سلام پھیرنے کے بعد اللہ تعالیٰ کی حمد وثناء اور «‏‏‏‏لَا إِلٰهَ إِلَّا الله» ‏‏‏‏ پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 740
جناب ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کو اس منبر پر خطبہ دیتے ہوئے سنا، وہ فرما رہے تھے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سلام پھیر لیتے تو نماز کے بعد یہ کلمات پڑھتے، «‏‏‏‏لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ لاَ نَعْبُدُ إِلَّا إیَّاہُ أَهْلُ النِّعْمَةِ وَالْفَضْلِ وَالثَّنَاءِ الْحَسَنِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ» ‏‏‏‏ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے، ہم صرف اُسی کی عبادت کرتے ہیں جو نعمتوں والا، سارے فضل و کرم کا مالک اور بہترین حمد و ستائش کا حقدار ہے۔ اللہ کے سوا کوئی لائق عبادت نہیں ہے، ہم خالص اُسی کی عبادت کرنے والے ہیں، اگرچہ کافروں کو بُرا ہی لگے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 740]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 741
سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز مکمّل ہونے پر اُٹھنے سے پہلے یہ دعا پڑھتے تھے، «‏‏‏‏لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيرٌ، وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ وَلاَ نَعْبُدُ إِلاَّ إِيَّاهُ، لَهُ النِّعْمَةُ وَالْفَضْلُ وَالثَّنَاءُ الْحَسَنُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ» ‏‏‏‏ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے، وہ اکیلا ہے اس کوئی اس شریک نہیں، ساری بادشاہی اور تمام تعریفیں اس کے لئے ہیں اور وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے، اللہ کی توفیق و مدد کے بغیر (‏‏‏‏نیکی کرنے کی) طاقت نہیں اور ہم صرف اُسی کی عبادت کرتے ہیں سب احسانات اور فضل و کرم اور عمدہ تعریف و توصیف کا حقدار وہی ہے۔ اللہ کے سوا کوئی لائق بندگی نہیں ہم اسی کے لئے عبادت کو خالص کرنے والے ہیں اگرچہ کافروں کو بُرا ہی لگے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 741]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 742
نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ ، نا سُفْيَانُ ، قَالَ: سَمِعْتُهُ مِنْ عَبْدَةَ يَعْنِي ابْنَ أَبِي لُبَانَةَ ، سَمِعْتُهُ مِنْ وَرَّادٍ كَاتِبِ الْمُغِيرَةِ، قَالَ: كَتَبَ مُعَاوِيَةُ إِلَى الْمُغِيرَةِ: أَخْبِرْنِي بِشَيْءٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَضَى الصَّلاةَ. ح وَحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، نا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، نا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عُمَيْرٍ . ح وَحَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى ، وَيَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، نا سُفْيَانُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ . ح وَحَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ ، قَالَ: سَمِعْتُ وَرَّادًا ، يُحَدِّثُ، وَفِي حَدِيثِ أَسْبَاطٍ وَسُفْيَانَ، عَنْ وَرَّادٍ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَقُولُ فِي دُبُرِ الصَّلاةِ:" لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمَلَكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، اللَّهُمَّ لا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ" . وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: أَمْلَى عَلَيَّ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ فَكَتَبْتُ إِلَى مُعَاوِيَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَقُولُ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلاةٍ مَكْتُوبَةٍ فَأَمَّا أَبُو هَاشِمٍ فَإِنَّهُ حَدَّثَنَا، بِحَدِيثِ هُشَيْمٍ فِي عَقِبِ خَبَرِ مُغِيرَةٍ وَمُجَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ وَرَّادٍ : أَنَّ مُعَاوِيَةَ كَتَبَ إِلَى الْمُغِيرَةِ: أَنِ اكْتُبْ إِلَيَّ بِشَيْءٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فَكَتَبَ إِلَيْهِ الْمُغِيرَةُ : إِنِّي سَمِعْتُهُ يَقُولُ عِنْدَ انْصِرَافِهِ مِنَ الصَّلاةِ:" لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمَلَكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ" ثَلاثَ مَرَّاتٍ قَالَ: وَكَانَ " يَنْهَى عَنْ قِيلَ وَقَالَ، وَكَثْرَةِ السُّؤَالِ، وَإِضَاعَةِ الْمَالِ، وَمَنْعٍ وَهَاتِ، وَعُقُوقِ الأُمَّهَاتِ، وَوَأْدِ الْبَنَاتِ" . نا بِهَذَا الْخَبَرِ الدَّوْرَقِيُّ ، وَأَبُو هِشَامٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْهُمُ الْمُغِيرَةُ ، وَمُجَالِدٍ ، وَرَجُلٌ ثَالِثٌ أَيْضًا، كُلُّهُمْ عَنِ الشَّعْبِيِّ . ثُمَّ أَخْبَرَنَا أَبُو هَاشِمٍ فِي عَقِبِ هَذَا الْخَبَرِ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عُمَيْرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ وَرَّادًا ، يُحَدِّثُ هَذَا الْحَدِيثَ، عَنِ الْمُغِيرَةِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حضرت عبدہ بن ابی لبابہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ کے کاتب وراد سے سنا، وہ فرماتے ہیں کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ کو خط لکھا کہ مجھے کوئی ایسا مسئلہ بیان کریں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہو، تو اُنہوں نے جواب میں فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز مکمّل کر لیتے (‏‏‏‏تو یہ دعا پڑھتے)۔۔۔۔ عبدالملک کی روایت میں ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے وراد کو بیان کرتے ہوئے سنا، جبکہ اسباط اور سفیان وراد سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے بعد یہ دعا پڑھتے تھے، «‏‏‏‏لا إلهَ إلاّ اللّهُ وحدَهُ لا شريكَ لهُ لهُ المُـلْكُ ولهُ الحَمْد وهوَ على كلّ شَيءٍ قَدير اللّهُـمَّ لا مانِعَ لِما أَعْطَـيْت وَلا مُعْطِـيَ لِما مَنَـعْت وَلا يَنْفَـعُ ذا الجَـدِّ مِنْـكَ الجَـد» ‏‏‏‏ اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں ہے، اُس کا کوئی شریک نہیں، ساری بادشاہی اور تمام تعریفیں اُسی کی ہیں اور وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔ اے اللہ جو چیز توعطا کر دے اُسے کوئی روکنے والا نہیں اور جسے تو روک دے اُسے کوئی عطا نہیں کر سکتا اور تیرے نزدیک کسی مالدار کو اس کا مال کچھ نفع نہیں دے گا۔ عبدالرحمٰن کی روایت میں یہ الفاظ ہیں، سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے مجھے یہ کلمات املاء کروائے تو میں نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو لکھ کر ارسال کیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر فرض نماز کے بعد یہ پڑھا کرتے تھے۔ جناب ابوہاشم کی روایت میں الفاظ اس طرح ہیں۔ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ کو خط لکھا کہ مجھے کوئی ایسی چیز لکھ کر ارسال کریں جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو، تو سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ نے انہیں جواب میں لکھا، بیشک میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز سے فارغ ہونے پر یہ دعا پڑھتے ہوئے سنا ہے، «‏‏‏‏لا إلهَ إلاّ اللّهُ وحدَهُ لا شريكَ لهُ لهُ المُـلْكُ ولهُ الحَمْد وهوَ على كلّ شَيءٍ قَدير» ‏‏‏‏ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ہے، ساری بادشاہت اور سب تعریفیں اسی کے لئے ہیں اور وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ کلمات تین بار پڑھتے تھے۔ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قیل وقال (‏‏‏‏ بے مقصد گفتگو)، بکثرت سوال کرنے، مال و دولت کو ضائع کرنے بخل و کنجُوسی اور حرص، ماؤں کی نافرمانی اور بچیوں کو زندہ درگور کرنے سے منع فرماتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 742]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم