صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
476. ‏(‏243‏)‏ بَابُ جَامِعِ الدُّعَاءِ بَعْدَ السَّلَامِ فِي دُبُرِ الصَّلَاةِ‏.‏
476. نماز سے سلام پھیرنے کے بعد جامع دعا پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 743
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنی نماز سے فارغ ہوتے تو سلام پھیرتے، پھر یہ دعا پڑھتے، «‏‏‏‏اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ وَمَا أَسْرَفْتُ وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ» ‏‏‏‏ اے اللہ میرے اگلے پچھلے، پوشیدہ اور علانیہ گناہ اور جو میں نے اپنی جان پر ظلم و زیادتی کی ہے اور وہ گناہ جنہیں تُو مجھ سے زیادہ جانتا ہے، سب معاف فرما دے، تو ہی آگے بڑھانے والا اور پیچھے کرنے والا ہے، تیرے سوا کوئی سچا الہ نہیں ہے۔ ابوصالح کی روایت میں ہے کہ تیرے سوا میرا کوئی الہ نہیں ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 743]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 744
سیدنا ابومالک اشجعی اپنے والد بزرگوار سے روایت کرتے ہیں کہ ہم صبح کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوتے تو مرد اور عورتیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر پو چھتیں۔ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، جب میں نماز پڑھ لوں تو کون سی دعا پڑھوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ پڑھا کرو «‏‏‏‏اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَاھْدِنِی وَعَافِنِي وَارْزُقْنِي» ‏‏‏‏ اے اللہ مجھے معاف فرما اور مجھ پر رحم فرما اور مجھے ہدایت عطا فرما اور مجھے عافیت سے نواز دے اور مجھے رزق عطا فرما دے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 744]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 745
نا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّدَفِيُّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَرْوَانَ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ كَعْبًا حَلَفَ لَهُ بِالَّذِي فَلَقَ الْبَحْرَ لِمُوسَى، إِنَّا نَجِدُ فِي التَّوْرَاةِ أَنَّ دَاوُدَ نَبِيَّ اللَّهِ كَانَ إِذَا انْصَرَفَ مِنْ صَلاتِهِ، قَالَ:" اللَّهُمَّ أَصْلِحْ لِي دِينِي الَّذِي جَعَلْتَهُ لِي عِصْمَةً، وَأَصْلِحْ لِي دُنْيَايَ الَّتِي جَعَلْتَ فِيهَا مَعَاشِي، اللَّهُمَّ أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ، وَأَعُوذُ بِعَفْوِكَ مِنْ نِقْمَتِكَ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ، اللَّهُمَّ لا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ" . قَالَ: وَحَدَّثَنِي كَعْبٌ ، أَنَّ صُهَيْبًا صَاحِبَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَدَّثَهُ، أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُهُنَّ عِنْدَ انْصِرَافِهِ مِنْ صَلاتِهِ
حضرت عطا بن ابی مروان اپنے والد بزرگوار سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا کعب رضی اللہ عنہ نے اُن کے لئے اس ذات کی قسم کھائی جس نے سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے لئے سمندر کو پھاڑ (‏‏‏‏کر راستہ بنا) دیا تھا، کہ بیشک ہم تورات میں یہ پاتے ہیں کہ اللہ کے نبی داؤد علیہ السلام جب اپنی نماز سے فارغ ہوتے تھے تو یہ دعا پڑھتے، «‏‏‏‏اللَّهُمَّ أَصْلِحْ لِي دِينِي الَّذِي جَعَلْتَهُ لِي عِصْمَةً وَأَصْلِحْ لِي دُنْيَاىَ الَّتِي جَعَلْتَ فِيهَا مَعَاشِي اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ وَأَعُوذُ بِعَفْوِكَ مِنْ نِقْمَتِكَ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ» ‏‏‏‏ اے اللہ، میرے لئے میرے دین کی اصلاح فرما دے جسے تو نے میرے لئے (‏‏‏‏آخرت میں عذاب سے) بچاؤ کا سبب بنایا ہے، اور میرے لئے میری دنیا کی اصلاح فرما دے جس میں تُو نے میرے لئے معیشت کے اسباب مہیا کیے ہیں۔ اے اللہ، میں تیرے غصّے سے تیری رضا اور خوشنوی کی پناہ میں آتا ہوں، اور تیرے عذاب اور ناراضگی سے تیری بخشش و درگزر کی پناہ میں آتا ہوں، اور میں تجھ سے تیری ہی پناہ طلب کرتا ہوں۔ اے اللہ، جو نعمت تُو عطا کر دے اُسے کوئی روک نہیں سکتا اور جسے تُو روک لے اُسے کوئی ‏‏‏‏عطا کرنے کی طاقت نہیں رکھتا اور تجھ سے کسی مال و دولت والے کو اُس کا مالدار ہونا نفع نہیں دے گا۔ کہتے ہیں اور مجھے سیدنا کعب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی سیدنا صہیب رضی اللہ عنہ نے انہیں بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز سے فارغ ہو کر یہ دعا پڑھتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 745]
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف