رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کرہ غلام سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے فارغ ہوتے تو تین بار «أَسْـتَغْفِرُ الله» پڑھتے پھر کہتے، «اللّهُـمَّ أَنْـتَ السَّلامُ وَمِـنْكَ السَّلام تَبارَكْتَ يا ذا الجَـلالِ وَالإِكْـرام» ”اے اللہ تُو سلام ہے، تیری ہی طرف سے سلامتی ملتی ہے، اے بلندیوں اور عزتوں والے تیری ذات بڑی بابرکت ہے۔“ جناب عمرو بن ہشام نے امام اوزاعی سے روایت بیان کرتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے یہ دعا سلام پھیرنے سے پہلے ذکر کی۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 737]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے سلام پھیرنے کا ارادہ کرتے تو تین بار استغفار کرتے پھر یہ کلمات پڑھتے: «اللّهُـمَّ أَنْـتَ السَّلامُ وَمِـنْكَ السَّلام تَبارَكْتَ يا ذا الجَـلالِ وَالإِكْـرام» ”اے اللہ تو سلام ہے، تیری ہی طرف سے سلامتی نصیب ہوتی ہے، اے بلندیوں اور عزت والے تیری ذات بڑی بابرکت ہے۔“ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگرچہ عمرو بن ہاشم یا محمد بن میمون نے سلام سے پہلے یہ دعا پڑھنے کے الفاظ روایت کرنے میں غلطی نہیں کی کیونکہ یہ باب سلام سے پہلے دعا پڑھنے کی طرف لوٹایا جائے گا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 738]