صحيح الادب المفرد
حصہ دوئم: احادیث 250 سے 499
202.  باب العيادة جوف الليل
حدیث نمبر: 382
382/497 عن عائشة رضي الله عنها، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" إذا اشتكى المؤمن، أخلصه الله كما يخلص الكير خبث الحديد".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت بیان کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی مومن بیمار پڑتا ہے تو اللہ اسے (گناہوں سے) پاک کر دیتا ہے جیسے بھٹی لوہے کو زنگ سے پاک کر دیتی ہے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 382]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 383
383/498 عن عائشة رضي الله عنها، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:"ما من مسلم يصاب بمصيبة- وجعٍ أو مرض- إلا كان كفارة ذنوبه، حتى الشوكة يشاكها، أو النكبة"(2).
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت بیان کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کسی مسلمان کو درد یا مرض کی مصیبت پڑتی ہے یہاں تک کہ اگر اسے ایک کانٹا بھی چبھتا ہے یا کوئی تکلیف پہنچتی ہے، تو اس کے گناہوں کا کفارہ ہو جاتا ہے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 383]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 384
384/499 عن عائشة بنت سعد؛ أن أباها؛ قال: اشتكيت شكوى شديدة، فجاء النبي صلى الله عليه وسلم يعودني. فقلت: يا رسول الله! إني أترك مالاً، وإني لم أترك إلا ابنة واحدة، أفأوصي بثلثَي مالي، وأترك الثلث؟ قال:"لا" فقال: أوصي النصف، وأترك لها النصف؟ قال:"لا". قال: فأوصي بالثلث، وأترك لها الثلثين؟ قال:"الثلث، والثلث كثير". ثم وضع يده على جبهتي، ثم مسح وجهي وبطني، ثم قال:" اللهم! اشفِ سعداً، وأتم له هجرته". فما زلت أجد برد يديه على كبدي فيما يخال إلي(3)، حتى الساعة0
سعد کی صاحبزادی عائشہ بیان کرتی ہیں کہ میرے والد نے بیان کیا کہ میں مکہ میں ایک بار شدید بیمار پڑ گیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم میری عیادت کو تشریف لائے تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میں مال چھوڑ رہا ہوں اور میری صرف ایک ہی لڑکی ہے کیا میں اپنے مال میں سے دو تہائی کی وصیت کر دوں اور ایک تہائی چھوڑ دوں؟ فرمایا: نہیں، میں نے پوچھا: نصف کی وصیت کر دوں، اور لڑکی کے لیے نصف چھوڑ دوں؟ فرمایا: نہیں، میں نے پوچھا: تو کیا ایک تہائی کی وصیت کر دوں اور دو تہائی لڑکی کے لیے چھوڑ دوں؟ فرمایا: ہاں، ایک تہائی اور ایک تہائی بہت زیادہ ہے۔ اس کے بعد اپنا ہاتھ میری پیشانی پر رکھا اور میرے منہ اور پیٹ پر پھیرا اور پھر دعا کی، اے اللہ! سعد کو شفا عطا فرما اور اس کی ہجرت کو مکمل کر اس کے بعد سے آج تک جب میں خیال کرتا ہوں آپ کے دست مبارک کی ٹھنڈک اپنے جگر پر محسوس کرتا ہوں۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 384]
تخریج الحدیث: (صحيح)