245/322 (صحيح) - عن همام: كنا مع حذيفة. فقيل له: إن رجلاً يرفع الحديث إلى عثمان! فقال حذيفة: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقولُ:"لا يدخل الجنة قتّات".
ہمام سے مروی ہے کہ ہم لوگ حذیفہ کے ساتھ تھے، حذیفہ سے کہا گیا کہ ایک آدمی لوگوں کی باتیں سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ تک پہنچاتا ہے۔ تو حذیفہ نے کہا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”چغل خور جنت میں داخل نہیں ہو گا۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 245]
حدیث نمبر: 246
246/323 (حسن) عن أسماء بنت يزيد قالت: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" ألا أخبركم بخياركم؟". قالوا: بلى. قال:" الذين إذا رُؤوا ذكر الله، أفلا أخبركُم بشراركم؟". قالوا: بلى. قال:" المشاؤون بالنميمة، المفسدون بين الأحبة، الباغون بالبراء العنَتْ".
سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں تم کو یہ نہ بتاؤں کہ تم میں سے سب سے افضل لوگ کون ہیں؟“ لوگوں نے عرض کیا: جی ہاں، فرمایا: ”وہ لوگ جنھیں دیکھ کر اللہ یاد آ جائے۔“ فرمایا: ”کیا میں تمہیں نہ بتاؤں تم میں سے برے کون ہیں؟“ لوگوں نے کہا: جی ہاں۔ فرمایا: ”چغل خوری کرنے والے، دوستوں میں فساد پھیلانے والے، بری الذمہ لوگوں میں عیب نکالنے والے (گناہوں کے متلاشی)۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 246]