صحيح الادب المفرد
حصہ اول: احادیث 1 سے 249
22. باب فضل صلة الرحم
22. صلہ رحمی کی فضیلت
حدیث نمبر: 37
37/52 (صحيح) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ:"أَتَى رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّ لِي قَرَابَةً أَصِلُهُمْ وَيَقْطَعُونَ، وَأُحْسِنُ إِلَيْهِمْ وَيُسِيئُونَ إِلَيَّ، وَيَجْهَلُونَ عَلَيَّ وَأَحْلُمُ عَنْهُمْ. قَالَ:"لَئِنْ كَانَ كَمَا تَقُولُ كَأَنَّمَا تُسِفُّهُمُ (1) الْمَلَّ، وَلَا يَزَالُ مَعَكَ مِنَ اللَّهِ ظَهِيرٌ عَلَيْهِمْ مَا دُمْتَ على ذلك".
سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک شخص حاضر ہوا اور عرض کیا: یا رسول اﷲ! میرے کچھ رشتہ دار ہیں۔ میں ان کے ساتھ صلہ رحمی کرتا ہوں۔ وہ قطع رحمی کرتے ہیں۔ میں ان سے حسن سلوک کرتا ہوں وہ مجھ سے بدسلوکی کرتے ہیں وہ مجھ سے جہالت (لڑائی) کرتے ہیں اور میں ان سے برداشت اور بردباری سے کام لیتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اگر بات ایسی ہی ہے جیسے تم کہہ رہے ہو تو گویا تم ان کے منہ میں گرم راکھ ڈال رہے ہو۔ اور جب تک تم اسی حالت پر قائم رہو گے اللہ کی طرف سے ان کے خلاف ایک مدد کرنے والا تمہارے ساتھ ہمیشہ موجود رہے گا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 37]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 38
38/53 (صحيح) عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ؛ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: أَنَا الرَّحْمَنُ، وَأَنَا خَلَقْتُ الرَّحِمَ، وَاشْتَقَقْتُ لَهَا مِنَ اسْمِي، فَمَنْ وَصَلَهَا وَصَلْتُهُ، ومن قطعها بتَتّه".
سیدنا عبدالرحمان بن عوف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: اﷲ عزوجل فرماتا ہے: میں رحمٰن ہوں اور میں نے رحم کو پیدا کیا ہے اور میں نے اس کے لیے اپنے نام سے نام نکالا، جو اسے ملائے گا میں اسے ملاؤں گا جو اسے کاٹے گا میں اسے کاٹ دوں گا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 38]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 39
39/54 عن أبى العنبس قال: دخلت على عبد الله بن عمرو في الوهط- يعنى: أرضاً له بالطائف - فقال: عطف لنا النبي صلى الله عليه وسلم إصبعه فقال:"الرحم شجنة(2) من الرحمن، من يصلها يصله، ومن يقطعها يقطعه، لها لسان طلق(3) ذلق(4) يوم القيامة".
ابوعنبس سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا عبداﷲ بن عمرو رضی اللہ عنہ کے پاس وھط میں گیا یعنی وہ زمین جو ان کی طائف میں تھی تو انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے سامنے اپنی انگلی موڑی اور فرمایا: رشتہ داری رحمٰن سے نکلی ہوئی ایک شاخ ہے۔ جو اسے ملائے گا وہ (اللہ) اسے ملائے گا اور جو اسے توڑے گا وہ اسے توڑ دے گا۔ جس کی قیامت کے دن ایک زبان ہو گی جو تیز تیز بولے گی۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 39]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 40
40/55 عن عائشة رضي الله عنها؛ أن النبي صلى الله عليه وسلم قال:"الرحم شجنة من الله، من وصلها وصله الله، ومن قطعها قطعه الله".
سیدہ عائشہ رضی اﷲ عنہا سے روایت کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رحم اﷲ کے نام سے نکلی ہوئی ایک جڑ ہے جو اسے جوڑے گا اللہ اسے جوڑے گا اور جو اسے توڑے گا اللہ اسے توڑے گا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 40]
تخریج الحدیث: (صحيح)