1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ اول : احادیث 1 سے 249
22. باب فضل صلة الرحم
22. صلہ رحمی کی فضیلت
حدیث نمبر: 39
39/54 عن أبى العنبس قال: دخلت على عبد الله بن عمرو في الوهط- يعنى: أرضاً له بالطائف - فقال: عطف لنا النبي صلى الله عليه وسلم إصبعه فقال:"الرحم شجنة(2) من الرحمن، من يصلها يصله، ومن يقطعها يقطعه، لها لسان طلق(3) ذلق(4) يوم القيامة".
ابوعنبس سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا عبداﷲ بن عمرو رضی اللہ عنہ کے پاس وھط میں گیا یعنی وہ زمین جو ان کی طائف میں تھی تو انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے سامنے اپنی انگلی موڑی اور فرمایا: رشتہ داری رحمٰن سے نکلی ہوئی ایک شاخ ہے۔ جو اسے ملائے گا وہ (اللہ) اسے ملائے گا اور جو اسے توڑے گا وہ اسے توڑ دے گا۔ جس کی قیامت کے دن ایک زبان ہو گی جو تیز تیز بولے گی۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 39]
تخریج الحدیث: (صحيح)