سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک شخص حاضر ہوا اور عرض کیا: یا رسول اﷲ! میرے کچھ رشتہ دار ہیں۔ میں ان کے ساتھ صلہ رحمی کرتا ہوں۔ وہ قطع رحمی کرتے ہیں۔ میں ان سے حسن سلوک کرتا ہوں وہ مجھ سے بدسلوکی کرتے ہیں وہ مجھ سے جہالت (لڑائی) کرتے ہیں اور میں ان سے برداشت اور بردباری سے کام لیتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”اگر بات ایسی ہی ہے جیسے تم کہہ رہے ہو تو گویا تم ان کے منہ میں گرم راکھ ڈال رہے ہو۔ اور جب تک تم اسی حالت پر قائم رہو گے اللہ کی طرف سے ان کے خلاف ایک مدد کرنے والا تمہارے ساتھ ہمیشہ موجود رہے گا۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 37]