رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”نہ پھلوں کے چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا اور نہ کھجور کے گابے کے چرانے میں“۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4963]
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”نہ پھل میں ہاتھ کاٹا جائے گا اور نہ کھجور کے گابے کے چرانے میں“۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4964]
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”نہ پھل کے چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا، اور نہ گابے کے چرانے میں“۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4965]
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پھل کے چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا نہ گابے کے چرانے میں“۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4966]
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ پھل کے چرانے میں اور نہ گابے کے چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا“۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4967]
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ پھل کے چرانے میں، اور نہ ہی گابے کے چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا“۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4968]
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ پھل چرانے میں اور نہ گابا چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا“۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4969]
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”نہ پھل چرانے میں اور نہ «کثر» چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا“، اور «کثر» کھجور کے گابا (خوشہ) کو کہتے ہیں۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4970]
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پھل چرانے میں، اور نہ ہی گابا چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا“۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: یہ غلط ہے، میں ابومیمون کو نہیں جانتا ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4971]
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”نہ پھل چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا، نہ گابا چرانے میں“۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4972]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: 4969(صحیح) (اس کی سند میں مبہم راوی ’’واسع‘‘ محمد بن یحییٰ کے چچا ہی ہیں)»
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ کو فرماتے سنا: ”نہ تو پھل چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا، اور نہ ہی گابا چرانے میں“۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4973]
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”امانت میں خیانت کرنے والے، علانیہ لوٹ کر لے جانے اور اچک لینے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا“۱؎۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں:) اسے سفیان نے ابو الزبیر سے نہیں سنا۔ (اس کی دلیل اگلی سند ہے)[سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4974]
وضاحت: ۱؎: خیانت، اچک لینے اور چھین لینے میں اسی لیے ہاتھ کاٹنا نہیں ہے کہ ان سب کے اندر یہ ممکن ہے کہ ان کو انجام دینے والوں پر آسانی سے اور جلد قابو پایا جا سکتا ہے اور گواہی قائم کی جا سکتی ہے، برخلاف چوری کے، اس لیے کہ چوری کا جرم زیادہ سنگین ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح لم يسمعه سفيان من أبي الزبير
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”امانت میں خیانت کرنے والے، لوٹ لے جانے اور اچک لینے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا“۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں:) اسے ابن جریج نے بھی ابو الزبیر سے نہیں سنا، (اس کے متعلق مؤلف کی وضاحت آگے آ رہی ہے)۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4975]
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچک کر لے جانے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا“۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4976]
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ کسی خیانت کرنے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: اس حدیث کو ابن جریج سے: عیسیٰ بن یونس، فضل بن موسیٰ، ابن وہب، محمد بن ربیعہ، مخلد بن یزید اور سلمہ بن سعید، یہ بصریٰ ہیں اور ثقہ ہیں، نے روایت کیا ہے۔ ابن ابی صفوان کہتے ہیں - اور یہ سب اپنے زمانے کے سب سے بہتر آدمی تھے: ان میں سے کسی نے «حدثنی ابوالزبیر» یعنی ”مجھ سے ابوالزبیر نے بیان کیا“ نہیں کہا۔ اور میرا خیال ہے ان میں سے کسی نے ابوالزبیر سے اسے سنا بھی نہیں ہے، واللہ اعلم ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4977]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: 4975 (ضعیف) (اس کے مقابل صحیح مرفوع حدیث ہے)۔»
وضاحت: ۱؎: لیکن اگلی سند کے ”مغیرہ بن مسلم“ کا ابوالزبیر سے سماع ثابت ہے، نیز اس حدیث کے دیگر صحیح شواہد بھی ہیں۔
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ تو اچک کر لے جانے والے کا، نہ کسی لوٹنے والے کا، اور نہ ہی کسی خائن کا ہاتھ کاٹا جائے گا“۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4978]
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ کسی خائن کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: اشعث بن سوار ضعیف ہیں۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4979]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 2663) (ضعیف) (اس کے راوی ’’اشعث‘‘ ضعیف ہیں، لیکن پچھلی سند سے مرفوعاً یہ حدیث صحیح ہے)»