بنی ضمرہ کے ایک شخص سے روایت ہے، اس نے اپنے باپ سے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیقے کے بارے پوچھا گیا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں عقوق کو پسند نہیں کرتا“، یعنی اس نام کو ناپسند کیا اور فرمایا: ”جس شخص کا بچہ پیدا ہو اور وہ اپنے بچے کی طرف سے قربانی کرنا چاہے تو کرے۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْعَقِيقَةِ/حدیث: 1053]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح لغيره، وأخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 23522، 24133، 24134، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19275، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 5698، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 24722، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 1056، 1057، فواد عبدالباقي نمبر: 26 - كِتَابُ الْعَقِيقَةِ-ح: 1»
حضرت محمد باقر سے روایت ہے کہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے سیدنا حسن، سیدنا حسین اور سیدہ زینب اور سیدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہم کے بال تول کر ان کے برابر چاندی اللہ کے لیے دی۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْعَقِيقَةِ/حدیث: 1054]
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى "سننه الكبير"، 19290، 19291، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 7973، 7974، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 24717، 24741، وأبو داود فى «المراسيل» برقم: 380 وانظر الترمذي: 1519، فواد عبدالباقي نمبر: 26 - كِتَابُ الْعَقِيقَةِ-ح: 2»
حضرت محمد باقر سے روایت ہے کہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے سیدنا حسن اور سیدنا حسین رضی اللہ عنہما کے بال تول کر ان کے برابر چاندی اللہ کے لیے دی۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْعَقِيقَةِ/حدیث: 1055]
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19284، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 7973، 7974، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 24717، 24741، وأبو داود فى " «المراسيل» برقم: 380، فواد عبدالباقي نمبر: 26 - كِتَابُ الْعَقِيقَةِ-ح: 3»