الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْعَقِيقَةِ
کتاب: عقیقے کے بیان میں
1. بَابُ مَا جَاءَ فِي الْعَقِيقَةِ
1. عقیقے کا بیان
حدیث نمبر: 1053
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي ضَمْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْعَقِيقَةِ، فَقَالَ:" لَا أُحِبُّ الْعُقُوقَ"، وَكَأَنَّهُ إِنَّمَا كَرِهَ الْاسْمَ، وَقَالَ: " مَنْ وُلِدَ لَهُ وَلَدٌ، فَأَحَبَّ أَنْ يَنْسُكَ عَنْ وَلَدِهِ، فَلْيَفْعَلْ"
بنی ضمرہ کے ایک شخص سے روایت ہے، اس نے اپنے باپ سے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیقے کے بارے پوچھا گیا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں عقوق کو پسند نہیں کرتا، یعنی اس نام کو ناپسند کیا اور فرمایا: جس شخص کا بچہ پیدا ہو اور وہ اپنے بچے کی طرف سے قربانی کرنا چاہے تو کرے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْعَقِيقَةِ/حدیث: 1053]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح لغيره، وأخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 23522، 24133، 24134، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19275، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 5698، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 24722، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 1056، 1057، فواد عبدالباقي نمبر: 26 - كِتَابُ الْعَقِيقَةِ-ح: 1»