سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
Wages (Kitab Al-Ijarah)
53. باب فِي الرُّقْبَى
53. باب: رقبی کا (تفصیلی) بیان۔
Chapter: Regarding A Gift Given To The Last One (Of The Giver And Recipient Who Remains) Alive.
حدیث نمبر: 3559
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن محمد النفيلي، قال: قرات على معقل، عن عمرو بن دينار، عن طاوس، عن حجر، عن زيد بن ثابت، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من اعمر شيئا فهو لمعمره محياه، ومماته ولا ترقبوا، فمن ارقب شيئا فهو سبيله".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَعْقِلٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنْ حُجْرٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَعْمَرَ شَيْئًا فَهُوَ لِمُعْمَرِهِ مَحْيَاهُ، وَمَمَاتَهُ وَلَا تُرْقِبُوا، فَمَنْ أَرْقَبَ شَيْئًا فَهُوَ سَبِيلُهُ".
زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کوئی چیز کسی کو عمر بھر کے لیے دی تو وہ چیز اسی کی ہو گئی جسے دی گئی اس کی زندگی میں اور اس کے مرنے کے بعد بھی۔ اور فرمایا: رقبی نہ کرو جس نے رقبیٰ کیا تو وہ میراث کے طریق پر جاری ہو گی (یعنی اس کے ورثاء کی مانی جائے گی دینے والے کو واپس نہ ملے گی)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/الرقبی 1 (3746)، سنن ابن ماجہ/الہبات 3 (2381)، (تحفة الأشراف: 3700)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/250) (حسن صحیح الإسناد)» ‏‏‏‏

Narrated Zayd ibn Thabit: The Prophet ﷺ said: If anyone gives something in life-tenancy, it belongs to the one to whom it is given, in his life and after his death; and do not give property to go to the survivor, for if anyone gives something to to to the survivor, it belongs to him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3552


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
أخرجه ابن ماجه (2381 وسنده صحيح)
حدیث نمبر: 3548
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو الوليد الطيالسي، حدثنا همام، عن قتادة، عن النضر بن انس، عن بشير بن نهيك، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" العمرى جائزة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ، عَنِ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" الْعُمْرَى جَائِزَةٌ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمر بھر کے لے عطیہ دینا جائز ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الھبة 32 (2626)، صحیح مسلم/الھبات 4 (1626)، سنن النسائی/العمری 4 (3785)، (تحفة الأشراف: 12212)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/347، 429، 468، 489، 3/319) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: «عمرى» ہبہ ہی کی ایک قسم ہے اس میں ہبہ کرنے والا ہبہ کی جانے والی چیز کو جسے ہبہ کر رہا ہے اس کی زندگی بھر کے لئے ہبہ کر دیتا ہے۔

Narrated Abu Hurairah: The Prophet ﷺ as saying: Life tenancy is permissible.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3541


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (2626) صحيح مسلم (1626)
حدیث نمبر: 3550
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا ابان، عن يحيى، عن ابي سلمة، عن جابر، ان نبي الله صلى الله عليه وسلم، كان يقول:"العمرى لمن وهبت له".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا أَبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَقُولُ:"الْعُمْرَى لِمَنْ وُهِبَتْ لَهُ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: زندگی بھر کے لیے دی ہوئی چیز کا وہی مالک ہے جس کو چیز دے دی گئی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الھبة 32 (2625)، صحیح مسلم/الھبات 4 (1625)، سنن الترمذی/الأحکام 15 (1350)، سنن النسائی/العمری 2 (3772)، سنن ابن ماجہ/الھبات 3 (2380)، (تحفة الأشراف: 3148)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/302، 304، 360، 393، 399) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Jabir: The Prophet ﷺ has saying: What is given in life-tenancy belongs to the one to whom it was given.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3543


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (2625) صحيح مسلم (1625)
حدیث نمبر: 3551
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مؤمل بن الفضل الحراني، حدثنا محمد بن شعيب، اخبرني الاوزاعي، عن الزهري، عن عروة، عن جابر، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" من اعمر عمرى فهي له، ولعقبه يرثها من يرثه من عقبه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ الْحَرَّانِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ، أَخْبَرَنِي الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ جَابِرٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ أُعْمِرَ عُمْرَى فَهِيَ لَهُ، وَلِعَقِبِهِ يَرِثُهَا مَنْ يَرِثُهُ مِنْ عَقِبِهِ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جسے عمر بھر کے لیے کوئی چیز دی گئی تو وہ اس کی ہو گی اور اس کے مرنے کے بعد اس کے اولاد کی ہو گی ۱؎، اس کی اولاد میں سے جو اس کے وارث ہوں گے وہی اس چیز کے بھی وارث ہوں گے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/ العمری (3771)، (تحفة الأشراف: 2395)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/302، 304، 360، 393، 399) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: امام مالک کے نزدیک موہوب لہ کے مرنے کے بعد موہوب واہب کے پاس واپس آ جائے گی اس لئے کہ اس نے منفعت کا اختیار دیا تھا نہ کہ اس چیز کا مالک بنا دیا تھا۔

Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet ﷺ said: If anyone is given life-tenancy, it belongs to him and to his descendants. His descendants who inherit him will inherit from it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3544


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
انظر الحديث الآتي (3553)
حدیث نمبر: 3553
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى بن فارس، ومحمد بن المثنى، قالا: حدثنا بشر بن عمر، حدثنا مالك يعني ابن انس، عن ابن شهاب، عن ابي سلمة، عن جابر بن عبد الله، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" ايما رجل اعمر عمرى له ولعقبه، فإنها للذي يعطاها لا ترجع إلى الذي اعطاها، لانه اعطى عطاء وقعت فيه المواريث".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ يَعْنِي ابْنَ أَنَسٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أَيُّمَا رَجُلٍ أُعْمِرَ عُمْرَى لَهُ وَلِعَقِبِهِ، فَإِنَّهَا لِلَّذِي يُعْطَاهَا لَا تَرْجِعُ إِلَى الَّذِي أَعْطَاهَا، لِأَنَّهُ أَعْطَى عَطَاءً وَقَعَتْ فِيهِ الْمَوَارِيثُ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو عمر بھر کے لیے کوئی چیز دے دی گئی اور اس کے بعد اس کے آنے والوں کے لیے بھی کہہ دی گئی ہو تو وہ عمریٰ اس کے اور اس کی اولاد کے لیے ہے، جس نے دیا ہے اسے واپس نہ ہو گی، اس لیے کہ دینے والے نے اس انداز سے دیا ہے جس میں وراثت شروع ہو گئی ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر حدیث رقم: (3550)، (تحفة الأشراف: 3148) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: عمری کرنے والے کو اب واپس لینے کا کوئی حق نہیں ہو گا اور نہ ہی اس کا کوئی عذر مقبول ہو گا۔

Narrated Jabir: The Messenger of Allah ﷺ as saying: If anyone has property given him in life-tenancy for the use of himself and his descendants, it belongs to the one to whom it is given and does not return to the one who gave it, because he gave a gift which may be inherited.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3546


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (1625)
حدیث نمبر: 3555
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن حنبل، حدثنا عبد الرزاق، اخبرنا معمر، عن الزهري، عن ابي سلمة، عن جابر بن عبد الله، قال:" إنما العمرى التي اجازها رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يقول: هي لك ولعقبك، فاما إذا قال: هي لك ما عشت فإنها ترجع إلى صاحبها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:" إِنَّمَا الْعُمْرَى الَّتِي أَجَازَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَقُولَ: هِيَ لَكَ وَلِعَقِبِك، فَأَمَّا إِذَا قَالَ: هِيَ لَكَ مَا عِشْتَ فَإِنَّهَا تَرْجِعُ إِلَى صَاحِبِهَا".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں جس عمریٰ کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت دی ہے وہ ہے کہ دینے والا کہے کہ یہ تمہاری اور تمہاری اولاد کی ہے (تو اس میں وراثت جاری ہو گی اور دینے والے کی ملکیت ختم ہو جائے گی) لیکن اگر دینے والا کہے کہ یہ تمہارے لیے ہے جب تک تم زندہ رہو (تو اس سے استفادہ کرو) تو وہ چیز (اس کے مرنے کے بعد) اس کے دینے والے کو لوٹا دی جائے گی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3160)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الھبات 4 (1626)، مسند احمد (3/296) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Jabir bin Abdullah: The life-tenancy which the Messenger of Allah ﷺ allowed was only that one should say: It is for you and your descendants. When he says: It is yours as long as you live, it returns to its owner.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3548


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (1625)
حدیث نمبر: 3556
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إسحاق بن إسماعيل، حدثنا سفيان، عن ابن جريج، عن عطاء، عن جابر، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" لا ترقبوا، ولا تعمروا، فمن ارقب شيئا، او اعمره فهو لورثته".
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا تُرْقِبُوا، وَلَا تُعْمِرُوا، فَمَنْ أُرْقِبَ شَيْئًا، أَوْ أُعْمِرَهُ فَهُوَ لِوَرَثَتِهِ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رقبیٰ اور عمریٰ نہ کرو جس نے رقبیٰ اور عمریٰ کیا تو یہ جس کو دیا گیا ہے اس کا اور اس کے وارثوں کا ہو جائے گا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/العمري (3762)، (تحفة الأشراف: 2458) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: رقبیٰ یہ ہے کہ کسی مکان وغیرہ کو یہ کہہ کر دے کہ اگر میں پہلے مر گیا تو یہ مکان تمہارا ہو جائے گا اور اگر تم پہلے مر گئے تو میں واپس لے لوں گا اور عمری بھی قریب قریب یہی ہے کہ کسی کو مکان، زمین وغیرہ عمر بھر کے لئے دے، یہ روکنا غالباً دینے والوں اور ورثاء کے درمیان فتنے اور لڑائی کے ڈر سے ہے۔

Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet ﷺ said: Do not give property to go to the survivor and do not give life-tenancy. If anyone is given something to the survivor or given life-tenancy, it goes to his heirs.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3549


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (1625)
مشكوة المصابيح (3013)
حدیث نمبر: 3558
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن حنبل، حدثنا هشيم، اخبرنا داود، عن ابي الزبير، عن جابر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" العمرى جائزة لاهلها، والرقبى جائزة لاهلها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا دَاوُدُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْعُمْرَى جَائِزَةٌ لِأَهْلِهَا، وَالرُّقْبَى جَائِزَةٌ لِأَهْلِهَا".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمریٰ جس کو دیا گیا ہے اس کے گھر والوں کا ہو جاتا ہے، اور رقبیٰ ۱؎ (بھی) اسی کے اہل کا حق ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الأحکام 16 (1351)، سنن النسائی/العمری (3769)، سنن ابن ماجہ/الھبات 4 (2383)، (تحفة الأشراف: 2705)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الھبات 4 (1626)، مسند احمد (3/302، 303، 312) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی یہ کہنا کہ میں پہلے مرا تو یہ چیز تیری ہو گی اور تو پہلے مرا تو یہ میری ہو گی، ایسی شرط بیکار ہو جائے گی۔

Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet ﷺ said: Life-tenancy is lawful for the one to whom it is given and donation of property to go to the survivor is lawful to whom it is given.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3551


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
مشكوة المصابيح (3014)
أبو الزبير صرح بالسماع في الرواية الطويلة وللحديث شواھد

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.