موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر

موطا امام مالك رواية ابن القاسم
मुवत्ता इमाम मलिक रवायात इब्न अल-क़ासिम
خرید و فروخت کے مسائل
ख़रीदना और बेचना
4. مزابنہ اور محاقلہ کا بیان
“ मुज़ाबनह और मुहाक़्लह ! बिकरी के बारे में ”
حدیث نمبر: 493
Save to word مکررات اعراب Hindi
158- وبه: عن ابى سفيان عن ابى سعيد الخدري: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن المزابنة والمحاقلة. والمزابنة: اشتراء الثمر بالتمر فى رؤوس النخل، والمحاقلة: كراء الارض بالحنطة.158- وبه: عن أبى سفيان عن أبى سعيد الخدري: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن المزابنة والمحاقلة. والمزابنة: اشتراء الثمر بالتمر فى رؤوس النخل، والمحاقلة: كراء الأرض بالحنطة.
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (دو سَودوں) مزابنہ اور محقلہ سے منع فرمایا ہے۔ مزابنہ یہ ہے کہ درختوں پر تازہ کھجوروں کو چھوہاروں کے بدلے خریدا جائے اور محاقلہ (مقرر) گندم کے بدلے میں زمیں کو کرائے پر دینے کو کہتے ہیں۔
हज़रत अबु सईद ख़ुदरी रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने (दो सौदों) मुज़ाबनह और मुहक़्लह से मना किया है। मुज़ाबनह ये है कि दरख़्तों पर ताज़ा खजूरों को छोहारों के बदले ख़रीदा जाए और मुहाक़्लह गंदुम के बदले में ज़मीन को कराए पर देने को कहते हैं।

تخریج الحدیث: «158- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 625/2 ح 1355، ك 31 ب 13 ح 24) التمهيد 313/2، الاستذكار:1275، و أخرجه البخاري (2186) ومسلم (1546/105) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح

   صحيح البخاري2186سعد بن مالكالمزابنة المحاقلة المزابنة اشتراء الثمر بالتمر في رءوس النخل
   صحيح مسلم3934سعد بن مالكنهى عن المزابنة المحاقلة
   سنن النسائى الصغرى3916سعد بن مالكالمحاقلة المزابنة
   سنن ابن ماجه2455سعد بن مالكالمحاقلة والمحاقلة استكراء الأرض
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم493سعد بن مالكنهى عن المزابنة والمحاقلة. والمزابنة: اشتراء الثمر بالتمر فى رؤوس النخل، والمحاقلة: كراء الارض بالحنطة
موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم کی حدیث نمبر 493 کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 493  
تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 2186، ومسلم 105/1546، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ اس حدیث کی تشریح میں حافظ ابن عبدالبر نے فرمایا: اس پر اجماع ہے کہ راوی اپنی روایت کی جو تشریح کرتا ہے وہی قابل تسلیم ہے کیونکہ وہ اپنی روایت کو سب سے زیادہ جانتا ہے۔ [التمهيد 2/313]
➋ زمین کا ایک حصہ مخصوص کرکے اس کی فصل وغیرہ کے بدلے میں زمین کرائے پر دینا تو ممنوع ہے لیکن سونے چاندی (یا رقم) کے بدلے میں جائز ہے جیسا کہ سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کی حدیث سے ثابت ہے۔ دیکھئے: [صحيح بخاري 2346، 2347، وصحيح مسلم 1547] اور آنے والی حدیث (162) اسی طرح کل فصل کے آدھ (نصف) وغیرہ پر زمین دینا بھی جائز ہے۔ دیکھئے [صحيح بخاري 2328، وصحيح مسلم 1551] سعید بن المسیب رحمہ اللہ بھی اسے جائز سمجھتے تھے۔ [موطأ امام مالك 2/625 ح1356، وسنده صحيح]
➌ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس بات سے منع فرما دیں اُس سے بچنا ضروری ہے اِلا یہ کہ جواز کی کوئی دلیل یا قرینہ صحیحہ ہو۔
➍ اسلام میں ایسے سودوں کی ممانعت ہے جن میں کسی ایک فریق کے واضح نقصان کا اندیشہ ہو۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 158   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3916  
´زمین کو تہائی یا چوتھائی پر بٹائی دینے کی ممانعت کے سلسلے کی مختلف احادیث اور ان کے رواۃ کے الفاظ کے اختلاف کا ذکر۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیع محاقلہ اور مزابنہ سے منع فرمایا ہے۔ اسود بن علاء نے ان سب کی مخالفت کی ہے، اور حدیثوں روایت کی ہے: عن ابی سلمۃ عن رافع بن خدیج۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب المزارعة/حدیث: 3916]
اردو حاشہ:
محمد بن عمرو‘ عمر بن ابوسلمہ اور یحییٰ بن ابوکثیر نے بالترتیب ابوسعید خدری‘ ابوہریرہ اور جابر بن عبداللہؓ کا نام لیا ہے جبکہ اسود بن علاء نے ان مذکورہ کے بجائے رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہا ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3916   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.