سنن ترمذي: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام ترمذی رحمہ اللہ کتاب سنن ترمذي تفصیلات
کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل
The Book on Jana\'iz (Funerals)
8. باب مَا جَاءَ فِي التَّشْدِيدِ عِنْدَ الْمَوْتِ
8. باب: موت کے وقت کی سختی کا بیان۔
Chapter: What Has Been Related About The Severity Of Death
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: ” مومن کی جان تھوڑا تھوڑا کر کے نکلتی ہے جیسے جسم سے پسینہ نکلتا ہے اور مجھے گدھے جیسی موت پسند نہیں“ ۔ عرض کیا گیا: گدھے کی موت کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ” اچانک موت“ ۔
Report Error
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 533) (ضعیف جداً) (سند میں حسام متروک راوی ہے)»
قال الشيخ زبير على زئي: (980) ضعيف حسام بن مصك: ضعيف يكاد أن يترك (تق:1193) وللحديث شواھد ضعيفة
● جامع الترمذي 980 عبد الله بن مسعود نفس المؤمن تخرج رشحا لا أحب موتا كموت الحمار قيل وما موت الحمار قال موت الفجأة
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 980 کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 980
اردو حاشہ: نوٹ: (سند میں حسام متروک راوی ہے)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 980