سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book on Hajj
7. باب مَا جَاءَ كَمِ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
7. باب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے کتنے عمرے کئے؟
Chapter: What Has Been Related About How Many Times The Prophet Performed Umrah
حدیث نمبر: 816
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا قتيبة، حدثنا داود بن عبد الرحمن العطار، عن عمرو بن دينار، عن عكرمة، عن ابن عباس، ان النبي صلى الله عليه وسلم " اعتمر اربع عمر: عمرة الحديبية، وعمرة الثانية من قابل، وعمرة القضاء في ذي القعدة، وعمرة الثالثة من الجعرانة، والرابعة التي مع حجته ". قال: وفي الباب عن انس، وعبد الله بن عمرو، وابن عمر. قال ابو عيسى: حديث ابن عباس حديث حسن غريب،(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْعَطَّارُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " اعْتَمَرَ أَرْبَعَ عُمَرٍ: عُمْرَةَ الْحُدَيْبِيَةِ، وَعُمْرَةَ الثَّانِيَةِ مِنْ قَابِلٍ، وَعُمْرَةَ الْقَضَاءِ فِي ذِي الْقَعْدَةِ، وَعُمْرَةَ الثَّالِثَةِ مِنْ الْجِعِرَّانَةِ، وَالرَّابِعَةِ الَّتِي مَعَ حَجَّتِهِ ". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسٍ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، وَابْنِ عُمَرَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ،
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے چار عمرے کئے: حدیبیہ کا عمرہ، دوسرا عمرہ اگلے سال یعنی ذی قعدہ میں قضاء کا عمرہ، تیسرا عمرہ جعرانہ ۱؎ کا، چوتھا عمرہ جو اپنے حج کے ساتھ کیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابن عباس رضی الله عنہما کی حدیث حسن غریب ہے،
۲- اس باب میں انس، عبداللہ بن عمرو اور ابن عمر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

وضاحت:
۱؎: جعرانہ طائف اور مکہ کے درمیان ایک جگہ کا نام ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ حنین کے مال غنیمت کی تقسیم کے بعد یہیں سے عمرہ کا احرام باندھا تھا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ المناسک 80 (1993)، سنن ابن ماجہ/المناسک 50 (3003) (تحفة الأشراف: 6168)، مسند احمد (1/246) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3003)

   جامع الترمذي816عبد الله بن عباساعتمر أربع عمر عمرة الحديبية عمرة الثانية من قابل عمرة القضاء في ذي القعدة عمرة الثالثة من الجعرانة الرابعة التي مع حجته
   سنن أبي داود1993عبد الله بن عباساعتمر رسول الله أربع عمر عمرة الحديبية الثانية حين تواطئوا على عمرة من قابل الثالثة من الجعرانة الرابعة التي قرن مع حجته
   سنن أبي داود1884عبد الله بن عباساعتمروا من الجعرانة رملوا بالبيت جعلوا أرديتهم تحت آباطهم قد قذفوها على عواتقهم اليسرى
   سنن ابن ماجه3003عبد الله بن عباساعتمر رسول الله أربع عمر عمرة الحديبية عمرة القضاء من قابل الثالثة من الجعرانة الرابعة التي مع حجته

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 816 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 816  
اردو حاشہ:
1؎:
جعرانہ طائف اور مکہ کے درمیان ایک جگہ کا نام ہے نبی اکرم ﷺ نے غزوہ حنین کے مال غنیمت کی تقسیم کے بعد یہیں سے عمرہ کا احرام باندھا تھا۔

نوٹ:
((وَرَوَى ابْنُ عُيَيْنَةَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ اعْتَمَرَ أَرْبَعَ عُمَرٍ. وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ. قَالَ:
حَدَّثَنَا بِذَلِكَ سَعِيدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ،
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ،
عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ فَذَكَرَ نَحْوَهُ)
)
یہ مرسل ہے،
لیکن سابقہ سند سے تقویت پا کر حسن لغیرہ ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 816   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1884  
´طواف میں اضطباع کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ نے جعرانہ سے عمرہ کا احرام باندھا تو بیت اللہ کے طواف میں رمل ۱؎ کیا اور اپنی چادروں کو اپنی بغلوں کے نیچے سے نکال کر اپنے بائیں کندھوں پر ڈالا۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1884]
1884. اردو حاشیہ: جعرانہ ایک مقام کانام ہے۔اس کو کئی طرح پڑھا گیا ہے۔ان میں سے ایک یہ ہے کہ جیم اور عین دونوں مکسور جب کہ رامشد ومفتوح ہے یہ طائف کی جانب سے میقات احرام ہے۔نبی کریمﷺ کا یہ عمرہ غزوہ حنین وطائف کے بعد ماہ زوالعقدہ سن آٹھ ہجری میں ہوا تھا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1884   

  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3003  
´رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنے عمرے کیے؟`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چار عمرے کیے: عمرہ حدیبیہ، عمرہ قضاء جو دوسرے سال کیا، تیسرا عمرہ جعرانہ سے، اور چوتھا جو حج کے ساتھ کیا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 3003]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
صلح حدیبیہ ذوالقعدہ 6ھ میں ہوئی۔
رسول اللہﷺ چودہ سو صحابہ کے ساتھ یکم ذوالقعدہ کو مدینے سے روانہ ہوئے۔
مکہ شریف کے قریب حدیبیہ کے مقام پر مشرکین نے آپ ﷺ آپ کو روک دیا۔
تب فریقین میں مذاکرات کے بعد یہ طے ہوا کہ مسلمان اگلے سال عمرے لے لیے آ سکتے ہیں۔
چنانچہ وہیں احرام کھول کر قربانیاں کر کے مسلمان واپس آ گئے۔
اس سفر میں اگرچہ عملی طور پر عمرہ ادا نہیں ہوسکا تاہم اس کا ثواب مل گیا اس لیے اسے عمرہ شمار کیا جاتا ہے۔

(3)
عمرۃ القضاء سے مراد وہ عمرہ ہےجو حدیبیہ میں طے پانے والے معاہدے کے مطابق ادا کیاگیا۔
صلح حدیبیہ کے سفر میں شریک صحابہ میں سے جتنے زندہ تھےسب اس عمرے میں شریک تھے۔
ان کے علاوہ اور مسلمان بھی شریک ہوگئے۔
اس طرح دوہزار صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم ﷺ کے ہمراہ ذوالقعدہ 7ھ میں عمرہ کیا۔

(3)
شوال 8ھ میں غزوہ حنین پیش آیا جس کی تکمیل غزوہ طائف سے ہوئی اس سے واپسی پررسول اللہﷺ جعرانہ کے مقام پر ٹھہرے اور مال غنیمت مجاہدین میں تقسیم کیا۔
اس سے فارغ ہوکرجعرانه ہی سے احرام باندھ کر عمرہ کیا۔
یہ عمرہ ذوالقعدہ8ھ میں کیا گیا۔

(4)
چوتھا عمرہ رسول اللہﷺ نے حج کے ساتھ کیا۔
اس کے لیے سفر کا آغاز ذوالقعدہ10 ھ کے آخری ایام میں ہوا جبکہ عمرہ کی ادائیگی4 ذوالحجہ کو ہوئی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3003   

حدیث نمبر: 816M
Save to word اعراب
(مرفوع) وروى ابن عيينة هذا الحديث عن عمرو بن دينار، عن عكرمة، ان النبي صلى الله عليه وسلم " اعتمر اربع عمر " ولم يذكر فيه عن ابن عباس. قال: حدثنا بذلك سعيد بن عبد الرحمن المخزومي، حدثنا سفيان بن عيينة، عن عمرو بن دينار، عن عكرمة، ان النبي صلى الله عليه وسلم فذكر نحوه.(مرفوع) وَرَوَى ابْنُ عُيَيْنَةَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " اعْتَمَرَ أَرْبَعَ عُمَرٍ " وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ. قَالَ: حَدَّثَنَا بِذَلِكَ سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
ابن عیینہ نے بسند عمرو بن دینار عن عکرمہ روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے چار عمرے کئے، اس میں عکرمہ نے ابن عباس کا ذکر نہیں کیا ہے، پھر ترمذی نے اپنی سند سے اسے عکرمہ سے روایت کی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم … آگے اسی طرح کی حدیث ذکر کی۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (تحفة الأشراف: 6168) (حسن) (یہ مرسل ہے، لیکن سابقہ سند سے تقویت پا کر حسن لغیرہ ہے)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3003)


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.