سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: فضائل و مناقب
Chapters on Virtues
31. باب مَنَاقِبِ الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ عَلَيْهِمَا السَّلاَمُ
31. باب: حسن و حسین رضی الله عنہما کے مناقب کا بیان
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3783
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن عدي بن ثابت، قال: سمعت البراء بن عازب يقول: رايت النبي صلى الله عليه وسلم واضعا الحسن بن علي على عاتقه، وهو يقول: " اللهم إني احبه فاحبه ". قال ابو عيسى: هذا حسن صحيح، وهو اصح من حديث الفضيل بن مرزوق.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، قَال: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ يَقُولُ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاضِعًا الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ عَلَى عَاتِقِهِ، وَهُوَ يَقُولُ: " اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ فَأَحِبَّهُ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَهُوَ أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ الْفُضَيْلِ بْنِ مَرْزُوقٍ.
براء بن عازب رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ اپنے کندھے پر حسن بن علی رضی الله عنہما کو بٹھائے ہوئے تھے اور فرما رہے تھے: «اللهم إني أحبه فأحبه» اے اللہ! میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت فرما۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے، اور یہ فضیل بن مرزوق کی (مذکورہ) روایت سے زیادہ صحیح ہے ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: یعنی جس روایت میں صرف حسن کو کندھے پر اٹھائے ہونے کا تذکرہ ہے وہ اس روایت سے زیادہ صحیح ہے جس میں ہے کہ حسن و حسین رضی الله عنہما دونوں کو اٹھائے ہوئے تھے، حالانکہ یہ بات بھی کہی جا سکتی ہے کہ یہ دو الگ الگ واقعے ہیں، اور دونوں کے لیے یہ بات کہے جانے میں کوئی تضاد بھی نہیں۔

تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (2789)

   صحيح البخاري3749براء بن عازباللهم إني أحبه فأحبه
   صحيح مسلم6259براء بن عازباللهم إني أحبه فأحبه
   صحيح مسلم6258براء بن عازباللهم إني أحبه فأحبه
   جامع الترمذي3783براء بن عازباللهم إني أحبه فأحبه

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3783 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3783  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی جس روایت میں صرف حسنؓ کو کندھے پر اٹھائے ہونے کا تذکرہ ہے وہ اس روایت سے زیادہ صحیح ہے جس میں ہے کہ حسن و حسین رضی اللہ عنہما دونوں کو اٹھائے ہوئے تھے،
حالانکہ یہ بات بھی کہی جا سکتی ہے کہ یہ دو الگ الگ واقعے ہیں،
اور دونوں کے لیے یہ بات کہے جانے میں کوئی تضاد بھی نہیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3783   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3749  
3749. حضرت براء ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو دیکھا جبکہ حضرت حسن بن علی ؓ آپ کے کندھوں پر تھے۔ آپ فرمارہے تھے: اےاللہ!میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت کر۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3749]
حدیث حاشیہ:
ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت حسن اور حسین ؓ کو دیکھا تو فرمایا:
اے اللہ!میں ان دونوں سے محبت کرتا ہوں تو بھی انھیں محبوب بنا لے۔
(جامع الترمذي، المناقب، حدیث: 3782)
ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو یہ دونوں شہزادے بہت محبوب اور پیارے تھے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3749   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.