سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: فضائل و مناقب
Chapters on Virtues
19. باب فِي مَنَاقِبِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رضى الله عنه
19. باب: عثمان بن عفان رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3696
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا عبد العزيز بن محمد، عن سهيل بن ابي صالح، عن ابيه، عن ابي هريرة رضي الله عنه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان على حراء هو , وابو بكر , وعمر , وعلي , وعثمان , وطلحة , والزبير، فتحركت الصخرة , فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " اهدا إنما عليك نبي , او صديق , او شهيد ". وفي الباب عن عثمان، وسعيد بن زيد، وابن عباس، وسهل بن سعد، وانس بن مالك، وبريدة الاسلمي. قال ابو عيسى: هذا صحيح.(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ َرَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ عَلَى حِرَاءَ هُوَ , وَأَبُو بَكْرٍ , وَعُمَرُ , وَعَلِيٌّ , وَعُثْمَانُ , وَطَلْحَةُ , وَالزُّبَيْرُ، فَتَحَرَّكَتِ الصَّخْرَةُ , فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اهْدَأْ إِنَّمَا عَلَيْكَ نَبِيٌّ , أَوْ صِدِّيقٌ , أَوْ شَهِيدٌ ". وَفِي الْبَابِ عَنْ عُثْمَانَ، وَسَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ، وَابْنِ عَبَّاسٍ، وَسَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، وَأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، وَبُرَيْدَةَ الأَسْلَمِيِّ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا صَحِيحٌ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، ابوبکر، عمر، علی، عثمان، طلحہ، اور زبیر رضی الله عنہم حرا پہاڑ ۱؎ پر تھے، تو وہ چٹان جس پر یہ لوگ تھے ہلنے لگی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ٹھہری رہ، تجھ پر نبی، صدیق اور شہید ہیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث صحیح ہے،
۲- اس باب میں عثمان، سعید بن زید، ابن عباس، سہل بن سعد، انس بن مالک، اور بریرہ رضی الله عنہم سے احادیث آئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/فضائل الصحابة 6 (2417) (تحفة الأشراف: 12700) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: صحیح بخاری کتاب فضائل الصحابہ (باب مناقب ابی بکر) اور (باب مناقب عثمان) میں احد پہاڑ کا تذکرہ ہے، حافظ ابن حجر کے بقول: یہ دو الگ الگ واقعات ہیں، اس میں کوئی تضاد یا تعارض کی بات نہیں ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (2 / 562)

   صحيح مسلم6248عبد الرحمن بن صخراسكن حراء فما عليك إلا نبي أو صديق أو شهيد
   صحيح مسلم6247عبد الرحمن بن صخراهدأ فما عليك إلا نبي أو صديق أو شهيد
   جامع الترمذي3696عبد الرحمن بن صخراهدأ إنما عليك نبي أو صديق أو شهيد
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3696 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3696  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
صحیح بخاري کتاب فضائل الصحابة (باب مناقب أبي بکر) اور (باب مناقب عثمان) میں احد پہاڑ کا تذکرہ ہے،
حافظ ابن حجر ؒ کے بقول: یہ دو الگ الگ واقعات ہیں،
اس میں کوئی تضاد یا تعارض کی بات نہیں ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3696   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6247  
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حراء پہاڑ پرکھڑے تھے،آپ کے ساتھ،ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ،عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ،عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ،علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ،طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تھے تو ایک چٹان نےحرکت کی،اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"پرسکون ہوجا،ٹھہرجا،کیونکہ تجھ پر بس،نبی،صدیق یا شہید ہی ہے۔""اهداء:اُسكُن" کے ہم معنی ہے،ساکن ہوجا،ٹھہر جا۔" [صحيح مسلم، حديث نمبر:6247]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نبی تھے اور ابوبکر شہید اور باقی حضرات کی آپ نے شہادت کی پیشن گوئی فرمائی،
اگلی روایت میں حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو بھی شہداء میں شمار کیا گیا ہے،
کیونکہ وہ بھی ان لوگوں میں داخل ہیں،
جن کے بارے میں آپ نے جنت کی گواہی دی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6247   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.