عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ یہود نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور آپ سے کہا: اے ابوالقاسم! ہمیں
«رعد» کے بارے میں بتائیے وہ کیا چیز ہے؟ آپ نے فرمایا:
”وہ فرشتوں میں سے ایک فرشتہ ہے۔ بادلوں کو گردش دینے
(ہانکنے) پر مقرر ہے، اس کے پاس آگ کے کوڑے ہیں۔ اس کے ذریعہ اللہ جہاں چاہتا ہے وہ وہاں بادلوں کو ہانک کر لے جاتا ہے
“۔ پھر انہوں نے کہا: یہ آواز کیسی ہے جسے ہم سنتے ہیں؟ آپ نے فرمایا:
”یہ تو بادل کو اس کی ڈانٹ ہے، جب تک کہ جہاں پہنچنے کا حکم دیا گیا ہے نہ پہنچے ڈانٹ پڑتی ہی رہتی ہے۔ انہوں نے کہا: آپ نے درست فرمایا:
”اچھا اب ہمیں یہ بتائیے اسرائیل
(یعنی یعقوب علیہ السلام) نے اپنے آپ پر کیا چیز حرام کر لی تھی؟
“ آپ نے فرمایا:
”اسرائیل کو عرق النسا کی تکلیف ہو گئی تھی تو انہوں نے اونٹوں کے گوشت اور ان کا دودھ
(بطور نذر) ۱؎ کھانا پینا حرام کر لیا تھا
“۔ انہوں نے کہا: آپ صحیح فرما رہے ہیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
ـ یہ حدیث حسن غریب ہے۔