سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: ایمان و اسلام
The Book on Faith
14. باب مَا جَاءَ فِي عَلاَمَةِ الْمُنَافِقِ
14. باب: منافق کی پہچان کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 2633
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا ابو عامر، حدثنا إبراهيم بن طهمان، عن علي بن عبد الاعلى، عن ابي النعمان، عن ابي وقاص، عن زيد بن ارقم، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا وعد الرجل وينوي ان يفي به فلم يف به فلا جناح عليه " , قال ابو عيسى: هذا حديث غريب وليس إسناده بالقوي، علي بن عبد الاعلى ثقة، ولا يعرف ابو النعمان ولا ابو وقاص وهما مجهولان.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ الْأَعْلَى، عَنْ أَبِي النُّعْمَانِ، عَنْ أَبِي وَقَّاصٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا وَعَدَ الرَّجُلُ وَيَنْوِي أَنْ يَفِيَ بِهِ فَلَمْ يَفِ بِهِ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ " , قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِالْقَوِيِّ، عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى ثِقَةٌ، وَلَا يُعْرَفُ أَبُو النُّعْمَانِ وَلَا أَبُو وَقَّاصٍ وَهُمَا مَجْهُولَانِ.
زید بن ارقم رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب آدمی کسی سے وعدہ کرے اور اس کی نیت یہ ہو کہ وہ اپنا وعدہ پورا کرے گا لیکن وہ (کسی عذر و مجبوری سے) پورا نہ کر سکا تو اس پر کوئی گناہ نہیں ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے،
۲- اس کی اسناد قوی نہیں ہے،
۳- علی بن عبدالاعلی ثقہ ہیں، ابونعمان اور ابووقاص غیر معروف ہیں اور دونوں ہی مجہول راوی ہیں۔

وضاحت:
۱؎: یعنی ایسا شخص منافقین کے زمرہ میں نہ آئے گا، کیونکہ اس کی نیت صالح تھی اور عمل کا دارومدار نیت پر ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الأدب 90 (4995) (تحفة الأشراف: 3693) (ضعیف) (مولف نے وجہ بیان کر سنن الدارمی/ ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (4881)، الضعيفة (1447) // ضعيف الجامع الصغير (723) //

قال الشيخ زبير على زئي: (2633) إسناده ضعيف / د 4995

   جامع الترمذي2633زيد بن أرقمإذا وعد الرجل وينوي أن يفي به فلم يف به فلا جناح عليه
   سنن أبي داود4995زيد بن أرقمإذا وعد الرجل أخاه ومن نيته أن يفي له فلم يف ولم يجئ للميعاد فلا إثم عليه

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 2633 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2633  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی ایسا شخص منافقین کے زمرہ میں نہ آئے گا،
کیوں کہ اس کی نیت صالح تھی اور عمل کا دارومدار نیت پر ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2633   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4995  
´وعدہ کا بیان۔`
زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب آدمی اپنے بھائی سے وعدہ کرے اور اس کی نیت یہ ہو کہ وہ اسے پورا کرے گا، پھر وہ اسے پورا نہ کر سکے اور وعدے پر نہ آ سکے تو اس پر کوئی گناہ نہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4995]
فوائد ومسائل:
یہ روایت ضعیف ہے۔
لیکشن انسان اگر فطری طور پر نسیان کا شکار ہوگیا ہو تومعاف ہے، مگر عمدا وعدے کا پاس نہ کرنا اور اس کے خلاف کرنا علامات نفاق میں سے ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4995   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.