سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے احکامات اور فیصلے
The Chapters On Judgements From The Messenger of Allah
23. باب مَا جَاءَ فِيمَنْ يُكْسَرُ لَهُ الشَّىْءُ مَا يُحْكَمُ لَهُ مِنْ مَالِ الْكَاسِرِ
23. باب: جس کی کوئی چیز توڑ دی جائے تو توڑنے والے کے مال سے اس کا تاوان لیا جائے گا۔
Chapter: What Has Been Related About When One's Property Has Been Broken, What Is The Judgement For Him For The Property Of The One Who Broke It?
حدیث نمبر: 1360
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن حجر , اخبرنا سويد بن عبد العزيز , عن حميد , عن انس , " ان النبي صلى الله عليه وسلم استعار قصعة , فضاعت فضمنها لهم ". قال ابو عيسى: وهذا حديث غير محفوظ , وإنما اراد عندي سويد الحديث الذي رواه الثوري، وحديث الثوري اصح اسم ابي داود عمر بن سعد.(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ , أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ , عَنْ حُمَيْدٍ , عَنْ أَنَسٍ , " أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعَارَ قَصْعَةً , فَضَاعَتْ فَضَمِنَهَا لَهُمْ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: وَهَذَا حَدِيثٌ غَيْرُ مَحْفُوظٍ , وَإِنَّمَا أَرَادَ عِنْدِي سُوَيْدٌ الْحَدِيثَ الَّذِي رَوَاهُ الثَّوْرِيُّ، وَحَدِيثُ الثَّوْرِيِّ أصح اسم أبي داود عمر بن سعد.
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک پیالہ منگنی لیا وہ ٹوٹ گیا، تو آپ نے جن سے پیالہ لیا تھا انہیں اس کا تاوان ادا کیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث محفوظ نہیں ہے،
۲- سوید نے مجھ سے وہی حدیث بیان کرنی چاہی تھی جسے ثوری نے روایت کی ہے ۱؎،
۳- ثوری کی حدیث زیادہ صحیح ہے۔

وضاحت:
۱؎: مطلب یہ ہے کہ سوید بن عبدالعزیز کو مذکورہ حدیث کی روایت میں وہم ہوا ہے انہوں نے اسے حمید کے واسطے سے انس سے «أن النبي صلى الله عليه وسلم استعار قصعة» کے الفاظ کے ساتھ روایت کر دیا جو محفوظ نہیں ہے بلکہ محفوظ وہ روایت ہے جسے سفیان ثوری نے حمید کے واسطے سے انس سے «أهدت بعض أزواج النبي صلى الله عليه وسلم» کے الفاظ کے ساتھ روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 688) (ضعیف جداً) (سند میں ”سوید بن عبد العزیز“ سخت ضعیف ہے، صحیح واقعہ وہ جو اگلی حدیث میں مذکور ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد جدا

قال الشيخ زبير على زئي: (1360) إسناده ضعيف
سويد بن عبدالعزيز ضعيف (تق:2692) وقال الھيثمي: وضعفه جمھور الأئمة (مجمع الزوائد 147/3) وقال أيضاً: وفيه سويد بن عبدالعزيز وقد أجمعوا على ضعفه (مجمع الزوائد 141/1)!! والحديث السابق (الأصل: 1359) يغني عنه

   جامع الترمذي1360أنس بن مالكاستعار قصعة فضاعت فضمنها لهم

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 1360 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1360  
اردو حاشہ: 1؎:
مطلب یہ ہے کہ سوید بن عبدالعزیزکو مذکورہ حدیث کی روایت میں وہم ہوا ہے انہوں نے اسے حمید کے واسطے سے انس سے 'أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ اسْتَعَارَ قَصْعَةً 'کے الفاظ کے ساتھ روایت کردیا جو محفوظ نہیں ہے بلکہ محفوظ وہ روایت ہے جسے سفیان ثوری نے حمید کے واسطے سے انس سے 'أهدت بعض أزواج النبي ﷺ'کے الفاظ کے ساتھ روایت کیا ہے۔
نوٹ:

(سند میں 'سوید بن عبد العزیز' سخت ضعیف ہے،
صحیح واقعہ وہ جو اگلی حدیث میں مذکورہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1360   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.