سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
The Book on Business
10. باب مَا جَاءَ فِي بَيْعِ مَنْ يَزِيدُ
10. باب: نیلامی کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 1218
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا حميد بن مسعدة، اخبرنا عبيد الله بن شميط بن عجلان، حدثنا الاخضر بن عجلان، عن عبد الله الحنفي، عن انس بن مالك، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم باع حلسا وقدحا، وقال: " من يشتري هذا الحلس والقدح "، فقال رجل: اخذتهما بدرهم، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " من يزيد على درهم من يزيد على درهم "، فاعطاه رجل درهمين فباعهما منه. قال ابو عيسى: هذا حديث حسن لا نعرفه إلا من حديث الاخضر بن عجلان، وعبد الله الحنفي، الذي روى عن انس هو ابو بكر الحنفي، والعمل على هذا عند بعض اهل العلم لم يروا باسا ببيع من يزيد في الغنائم، والمواريث، وقد روى هذا الحديث المعتمر بن سليمان وغير واحد، من كبار الناس، عن الاخضر بن عجلان.(مرفوع) حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ شُمَيْطِ بْنِ عَجْلَانَ، حَدَّثَنَا الْأَخْضَرُ بْنُ عَجْلَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الْحَنَفِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَاعَ حِلْسًا وَقَدَحًا، وَقَالَ: " مَنْ يَشْتَرِي هَذَا الْحِلْسَ وَالْقَدَحَ "، فَقَالَ رَجُلٌ: أَخَذْتُهُمَا بِدِرْهَمٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ يَزِيدُ عَلَى دِرْهَمٍ مَنْ يَزِيدُ عَلَى دِرْهَمٍ "، فَأَعْطَاهُ رَجُلٌ دِرْهَمَيْنِ فَبَاعَهُمَا مِنْهُ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الْأَخْضَرِ بْنِ عَجْلَانَ، وَعَبْدُ اللَّهِ الْحَنَفِيُّ، الَّذِي رَوَى عَنْ أَنَسٍ هُوَ أَبُو بَكْرٍ الْحَنَفِيُّ، وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ لَمْ يَرَوْا بَأْسًا بِبَيْعِ مَنْ يَزِيدُ فِي الْغَنَائِمِ، وَالْمَوَارِيثِ، وَقَدْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ وَغَيْرُ وَاحِدٍ، مِنْ كِبَارِ النَّاسِ، عَنْ الْأَخْضَرِ بْنِ عَجْلَانَ.
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ٹاٹ جو کجاوہ کے نیچے بچھایا جاتا ہے اور ایک پیالہ بیچا، آپ نے فرمایا: یہ ٹاٹ اور پیالہ کون خریدے گا؟ ایک آدمی نے عرض کیا: میں انہیں ایک درہم میں لے سکتا ہوں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک درہم سے زیادہ کون دے گا؟ تو ایک آدمی نے آپ کو دو درہم دیا، تو آپ نے اسی کے ہاتھ سے یہ دونوں چیزیں بیچ دیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن ہے۔ ہم اسے صرف اخضر بن عجلان کی روایت سے جانتے ہیں،
۲- اور عبداللہ حنفی ہی جنہوں نے انس سے روایت کی ہے ابوبکر حنفی ہیں ۱؎،
۳- بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ یہ لوگ غنیمت اور میراث کے سامان کو زیادہ قیمت دینے والے سے بیچنے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے ہیں،
۴- یہ حدیث معتمر بن سلیمان اور دوسرے کئی بڑے لوگوں نے بھی اخضر بن عجلان سے روایت کی ہے۔

وضاحت:
۱؎: حنفی سے مراد ہے بنو حنیفہ کے ایک فرد، نہ کہ حنفی المذہب۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الزکاة 26 (1641)، سنن النسائی/البیوع 22 (4512)، سنن ابن ماجہ/التجارات 25 (2198)، مسند احمد (3/100) (صحیح) (اس کے راوی ”ابوبکر عبد اللہ حنفی“ مجہول ہیں، لیکن طرق وشواہد کی وجہ سے حدیث صحیح لغیرہ ہے، صحیح الترغیب 834، وتراجع الألبانی 1780) واضح رہے کہ ابن ماجہ کی تحقیق میں حدیث کی سند کو ضعیف قرار دیا گیا ہے۔»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، ابن ماجة (2198) // ضعيف سنن ابن ماجة برقم (478)، الإرواء (1289)، المشكاة (2873) //

   جامع الترمذي1218أنس بن مالكمن يشتري هذا الحلس والقدح فقال رجل أخذتهما بدرهم فقال النبي من يزيد على درهم من يزيد على درهم فأعطاه رجل درهمين فباعهما منه

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 1218 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1218  
اردو حاشہ:
وضاحت: 1 ؎:
حنفی سے مراد ہے بنوحنیفہ کے ایک فرد،
نہ کہ حنفی المذہب۔

نوٹ:
(اس کے راوی ابوبکر عبد اللہ حنفی مجہول ہیں،
لیکن طرق وشواہد کی وجہ سے حدیث صحیح لغیرہ ہے،
صحیح الترغیب 834،
وتراجع الألبانی 1780)
واضح رہے کہ ابن ماجہ کی تحقیق میں حدیث کی سند کو ضعیف قرار دیا گیا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1218   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.