کتاب سنن ترمذي تفصیلات
کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل
The Book on Jana\'iz (Funerals)
29. باب مَا جَاءَ فِي الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ
29. باب: جنازے کے پیچھے سواری پر چلنے کی رخصت کا بیان۔
Chapter: What Has Been Related About Permitting That
جابر بن سمرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم ابودحداح کے جنازہ کے پیچھے پیدل گئے اور گھوڑے پر سوار ہو کر لوٹے
۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 2143) (صحیح)»
وضاحت:
۱؎: اس میں اس بات پر دلیل ہے کہ جنازے سے واپسی میں سوار ہو کر واپس آنا جائز ہے، علماء اسے بلا کراہت جائز قرار دیتے ہیں۔
قال الشيخ الألباني: صحيح انظر ما قبله (1013)
● جامع الترمذي | 1013 | جابر بن سمرة | كنا مع النبي في جنازة أبي الدحداح وهو على فرس له يسعى ونحن حوله وهو يتوقص به |
● جامع الترمذي | 1014 | جابر بن سمرة | اتبع جنازة أبي الدحداح ماشيا ورجع على فرس |
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 1014 کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1014
اردو حاشہ:
وضاحت: 1؎:
اس میں اس بات پردلیل ہے کہ جنازے سے واپسی میں سوارہوکرواپس آناجائزہے،
علماء اسے بلاکراہت جائزقراردیتے ہیں۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1014