کعب الاحبار کہتے ہیں کہ جس نے وضو کیا اور خوب اچھی طرح وضو کیا پھر نماز ادا کی، (عبدالرحمٰن کی روایت میں ہے، پھر نماز عشاء کی جماعت میں شریک ہوا)، پھر اس کے بعد چار رکعتیں رکوع اور سجدہ کے اتمام کے ساتھ اور پڑھیں، اور جو کچھ قرأت کیا اسے سمجھا بھی تو یہ سب اس کے لیے شب قدر کے مثل باعث اجر ہوں گی۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4957
اردو حاشہ: امام نسائی رحمہ اللہ کا مقصد بالکل واضح ہے کہ حضرت عطاء کے استاد حضرت ایمن تابعی ہیں جو کبار تابعین سے بیان فرماتے ہیں، جیسے وہ اس روایت میں حضرت تبیع تابعی سے بیان کر رہے ہیں۔ اگر وہ صحابی ہوتے تو کسی صحابی سے یا رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے۔ باقی رہے صحابی رسول حضرت ایمن بن ام ایمن تو ان سے حضرت عطاء کی ملاقات ہی نہیں۔ آئندہ حدیث بھی اسی بات کی تائید کے لیے ذکر فرما رہے ہیں۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4957