سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: قسامہ، قصاص اور دیت کے احکام و مسائل
The Book of Oaths (qasamah), Retaliation and Blood Money
35. بَابُ : ذِكْرِ الدِّيَةِ مِنَ الْوَرِقِ
35. باب: چاندی سے دیت کی ادائیگی کا بیان۔
Chapter: Mention Of The Diyah In Silver
حدیث نمبر: 4807
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، عن معاذ بن هانئ، قال: حدثني محمد بن مسلم، قال: حدثنا عمرو بن دينار. ح واخبرنا ابو داود، قال: حدثنا معاذ بن هانئ، قال: حدثنا محمد بن مسلم، عن عمرو بن دينار، عن عكرمة، عن ابن عباس، قال:" قتل رجل رجلا على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فجعل النبي صلى الله عليه وسلم ديته اثني عشر الفا وذكر قوله إلا ان اغناهم الله ورسوله من فضله في اخذهم الدية"، واللفظ لابي داود.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ مُعَاذِ بْنِ هَانِئٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ. ح وأَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هَانِئٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" قَتَلَ رَجُلٌ رَجُلًا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِيَتَهُ اثْنَيْ عَشَرَ أَلْفًا وَذَكَرَ قَوْلَهُ إِلَّا أَنْ أَغْنَاهُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ مِنْ فَضْلِهِ فِي أَخْذِهِمُ الدِّيَةَ"، وَاللَّفْظُ لِأَبِي دَاوُدَ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک شخص نے ایک شخص کو قتل کر دیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی دیت بارہ ہزار درہم مقرر کی، اور دیت لینے سے متعلق اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد بیان کیا «إلا أن أغناهم اللہ ورسوله من فضله» مگر یہ کہ اب اللہ اور اس کے رسول نے ان کو مالدار کر دیا ہے (المائدہ: ۵۰)، الفاظ ابوداؤد کے ہیں۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الدیات 18 (4546)، سنن الترمذی/الدیات 2 (1388، 1389)، سنن ابن ماجہ/الدیات 6 (2629)، (تحفة الأشراف: 6165) (ضعیف) (اس روایت کا مرسل ہونا ہی صحیح ہے جیسا کہ امام ابوداود نے صراحت کی ہے، اس کو عمرو بن دینار سے سفیان بن عیینہ (جو محمد بن مسلم طائفی کے بالمقابل اوثق ہیں) نے بھی روایت کیا ہے، لیکن انہوں نے ابن عباس رضی الله عنہما کا ذکر نہیں کیا ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن النسائى الصغرى4807عبد الله بن عباسجعل النبي ديته اثني عشر ألفا وذكر قوله إلا أن أغناهم الله ورسوله من فضله في أخذهم الدية
   سنن النسائى الصغرى4808عبد الله بن عباسقضى باثني عشر ألفا
   جامع الترمذي1388عبد الله بن عباسالدية اثني عشر ألفا
   سنن ابن ماجه2632عبد الله بن عباسجعل الدية اثني عشر ألفا قال وذلك قوله وما نقموا إلا أن أغناهم الله ورسوله من فضله
   سنن ابن ماجه2629عبد الله بن عباسجعل الدية اثني عشر ألفا
سنن نسائی کی حدیث نمبر 4807 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4807  
اردو حاشہ:
جبکہ محمد بن مثنیٰ کی حدیث کے الفاظ اس کے ہم معنیٰ ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4807   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4808  
´چاندی سے دیت کی ادائیگی کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بارہ ہزار درہم کا فیصلہ کیا یعنی دیت میں۔ [سنن نسائي/كتاب القسامة والقود والديات/حدیث: 4808]
اردو حاشہ:
(1) مذکورہ بالا دونوں روایات کی صحت مرفوعاً محل نظر ہے۔ راجح بات یہ ہے کہ یہ روایت مرسل ہے، تاہم بارہ ہزار درہم کے بارے میں یہ بات صحیح سند سے مروی ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اونٹوں کی قیمت کا حساب لگا کر بارہ ہزار درہم مقرر کیے تھے۔ (سنن أبي داود، حدیث: 4542) مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (الإرواء: 7/ 304، ذخیرة العقبیٰ شرح سنن النسائي: 36، 186)
(2) اصل دیت تو اونٹ ہیں جن کی تفصیل پیچھے بیان ہو چکی ہے۔ اگر سونے چاندی یا سکوں میں دیت دینا ہو تو مذکورہ صفات کے اونٹوں کی قیمت دینا ہوگی جو علاقے اور زمانے کے لحاظ سے بدلتی رہتی ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4808   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1388  
´دیت میں کتنے درہم دئیے جائیں؟`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دیت بارہ ہزار درہم مقرر کی۔ [سنن ترمذي/كتاب الديات/حدیث: 1388]
اردو حاشہ:
وضاحت:
نوٹ:
(اس روایت کا مرسل ہونا ہی صحیح ہے،
جیساکہ امام ابوداوداورمولف نے صراحت کی ہے،
اس کو عمروبن دینار سے سفیان بن عینیہ نے جو کہ محمد بن مسلم طائفی کے بالمقابل زیادہ ثقہ ہیں)
نے بھی روایت کیا ہے لیکن انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کا تذکرہ نہیں کیا ہے دیکھئے:
الإرواء رقم 2245)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1388   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.