(مرفوع) اخبرنا علي بن حجر، قال: حدثنا علي بن مسهر، عن الاجلح، عن الشعبي، قال: اخبرني عبد الله بن ابي الخليل الحضرمي، عن زيد بن ارقم، قال: بينا نحن عند رسول الله صلى الله عليه وسلم إذ جاءه رجل من اليمن، فجعل يخبره ويحدثه وعلي بها، فقال: يا رسول الله، اتى عليا ثلاثة نفر يختصمون في ولد، وقعوا على امراة في طهر، وساق الحديث. (مرفوع) أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ الْأَجْلَحِ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْخَلِيلِ الْحَضْرَمِيُّ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ، قَالَ: بَيْنَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ جَاءَهُ رَجُلٌ مِنْ الْيَمَنِ، فَجَعَلَ يُخْبِرُهُ وَيُحَدِّثُهُ وَعَلِيٌّ بِهَا، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَتَى عَلِيًّا ثَلَاثَةُ نَفَرٍ يَخْتَصِمُونَ فِي وَلَدٍ، وَقَعُوا عَلَى امْرَأَةٍ فِي طُهْرٍ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ.
زید بن ارقم رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اسی اثناء میں یمن سے ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ کو وہاں کی باتیں بتانے اور آپ سے باتیں کرنے لگا، ان دنوں علی رضی اللہ عنہ یمن ہی میں تھے، اس نے کہا: اللہ کے رسول! تین اشخاص ایک لڑکے کے لیے جھگڑتے ہوئے علی رضی اللہ عنہ کے پاس آئے۔ ان تینوں نے ایک عورت سے ایک ہی طہر میں جماع کیا تھا اور آگے وہی حدیث بیان کی جو گزر چکی ہے۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3519
اردو حاشہ: مذکورہ روایت کو محقق کتاب رحمہ اللہ نے اجلح راوی کی بنا پر سنداً ضعیف کہا ہے۔ اجلح پر محدثین نے حافظے کی خرابی کی بنا پر کلام کیا ہے لیکن یہاں صالح ہمدانی اجلح کی متابعت کررہے ہیں جن کی روایت صحیح ہے۔ دیکھیے سابقہ حدیث(3518)‘ لہٰذا یہ اور آئندہ روایت دونوں صحیح ہیں۔ علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح کہا ہے۔ دیکھیے: (سنن اأبي داود (مفصل) للألباني‘ رقم:1963)
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3519