عبادہ بن صامت رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے جہاد کیا اور اس نے (مال غنیمت میں) صرف عقال (یعنی ایک معمولی چیز) حاصل کرنے کا ارادہ کیا، تو اسے وہی چیز ملے گی جس کا اس نے ارادہ کیا“۱؎۔
وضاحت: ۱؎: مزید اسے اور کوئی چیز از روئے ثواب بشکل انعام و اکرام جنت میں حاصل نہ ہو گی۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3141
اردو حاشہ: ”نیت کے مطابق“ یعنی اسے اخروی ثواب نہیں ملے گا کیونکہ اس نے اس کا ارادہ ہی نہیں کیا۔ باقی رہا دنیا کا مال، ممکن ہے اسے مل جائے، ممکن ہے وہ بھی نہ ملے،ع نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم۔ البتہ اگر جہاد خلوص نیت سے کرے، غنیمت مقصود نہ ہو مگر مل جائے، کتنی ہی مقدار میں ملے، وہ نقصان دہ نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3141