سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: جہاد کے احکام، مسائل و فضائل
The Book of Jihad
23. بَابُ : مَنْ غَزَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَلَمْ يَنْوِ مِنْ غَزَاتِهِ إِلاَّ عِقَالاً
23. باب: جو شخص اللہ کے راستے میں جہاد کرے اور نیت ایک رسی حاصل کرنے کی ہو۔
Chapter: The One Who Fights In The Cause Of Allah, Intending Only To Get An 'Iqal 1
حدیث نمبر: 3141
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرني هارون بن عبد الله، قال: حدثنا يزيد بن هارون، قال: انبانا حماد بن سلمة، عن جبلة بن عطية، عن يحيى بن الوليد، عن عبادة بن الصامت , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" من غزا وهو لا يريد إلا عقالا فله، ما نوى".
(مرفوع) أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ جَبَلَةَ بْنِ عَطِيَّةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْوَلِيدِ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ , أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ غَزَا وَهُوَ لَا يُرِيدُ إِلَّا عِقَالًا فَلَهُ، مَا نَوَى".
عبادہ بن صامت رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے جہاد کیا اور اس نے (مال غنیمت میں) صرف عقال (یعنی ایک معمولی چیز) حاصل کرنے کا ارادہ کیا، تو اسے وہی چیز ملے گی جس کا اس نے ارادہ کیا ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: مزید اسے اور کوئی چیز از روئے ثواب بشکل انعام و اکرام جنت میں حاصل نہ ہو گی۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 3140 (حسن)»

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

سنن نسائی کی حدیث نمبر 3141 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3141  
اردو حاشہ:
نیت کے مطابق یعنی اسے اخروی ثواب نہیں ملے گا کیونکہ اس نے اس کا ارادہ ہی نہیں کیا۔ باقی رہا دنیا کا مال، ممکن ہے اسے مل جائے، ممکن ہے وہ بھی نہ ملے،ع نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم۔ البتہ اگر جہاد خلوص نیت سے کرے، غنیمت مقصود نہ ہو مگر مل جائے، کتنی ہی مقدار میں ملے، وہ نقصان دہ نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3141   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.