سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: جہاد کے احکام، مسائل و فضائل
The Book of Jihad
8. بَابُ : فَضْلِ مَنْ عَمِلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَلَى قَدَمِهِ
8. باب: اللہ کے راستے میں پیدل چل کر کام کرنے والے کی فضیلت کا بیان۔
Chapter: The Virtue Of The One Who Strives In The Cause Of Allah On His Feet
حدیث نمبر: 3117
Save to word اعراب
(موقوف) اخبرنا محمد بن عبد الله بن عبد الحكم، عن شعيب، عن الليث، عن عبيد الله بن ابي جعفر، عن صفوان بن ابي يزيد، عن ابي العلاء بن اللجلاج، انه سمع ابا هريرة، يقول:" لا يجمع الله عز وجل غبارا في سبيل الله، ودخان جهنم في جوف امرئ مسلم، ولا يجمع الله في قلب امرئ مسلم، الإيمان بالله والشح جميعا".
(موقوف) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ، عَنْ شُعَيْبٍ، عَنْ اللَّيْثِ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ أَبِي يَزِيدَ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ بْنِ اللَّجْلَاجِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ:" لَا يَجْمَعُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ غُبَارًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَدُخَانَ جَهَنَّمَ فِي جَوْفِ امْرِئٍ مُسْلِمٍ، وَلَا يَجْمَعُ اللَّهُ فِي قَلْبِ امْرِئٍ مُسْلِمٍ، الْإِيمَانَ بِاللَّهِ وَالشُّحَّ جَمِيعًا".
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ اللہ کے راستے کا غبار اور جہنم کا دھواں کسی مسلمان شخص کے پیٹ میں اللہ عزوجل اکٹھا نہ کرے گا، اور نہ ہی کسی مسلمان کے دل میں اللہ پر ایمان اور بخالت (کنجوسی) کو اللہ تعالیٰ ایک ساتھ جمع کرے گا۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 3112 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

سنن نسائی کی حدیث نمبر 3117 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3117  
اردو حاشہ:
مندرجہ بالا نو (9) احادیث میں ایک ہی مضمون تھوڑے بہت لفظی فرق کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ کسی حدیث میں جہنم کا دھواں ذکر ہے اور کسی میں جہنم کی تپش ذکر ہے۔ دونوں میں کوئی منافات نہیں۔ دھوئیں میں تو تپش ہوتی ہے۔ اسی طرح کسی روایت میں پیٹ کا ذکر ہے، کسی میں نتھنوں کا۔ اس میں بھی کوئی اختلاف نہیں کیونکہ یہ آپس میں لازم وملزوم ہیں۔ حرص ہی حسد اور بخل کا مبدا ہے۔ اسی طرح کسی روایت میں پیٹ کا ذکر ہے، کسی میں دل کا۔ مقصد دل ہی ہے چونکہ دل پیٹ میں ہوتا ہے، لہٰذا کبھی پیٹ کہہ دیا ہے۔ روایت نمبر3113 میں نتھنوں کی بجائے چہرے کا ذکر ہے۔ ظاہر ہے نتھنے چہرے سے جدا نہیں۔ نتھنوں میں جانے والی چیز لازماً چہرے سے چھو کر ہی جائے گی۔ گویا یہ صرف لفظی اختلاف ہے، مفہوم ومقصود میں اتفاق ہے۔ یہ لفظی اختلاف راویوں کے تصرف کا نتیجہ ہے یا سہو کا کیونکہ روایت حقیقتاً ایک ہی ہے اور بیان کرنے والے صحابی رسول بھی ایک ہی ہیں، یعنی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3117   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.