سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book of Hajj
191. بَابُ : الْغُدُوِّ مِنْ مِنًى إِلَى عَرَفَةَ
191. باب: منیٰ سے عرفہ کی جانب روانگی کا بیان۔
Chapter: Leaving Mina (In The Morning) For 'Arafat
حدیث نمبر: 3002
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا يعقوب بن إبراهيم الدورقي، قال: حدثنا هشيم، قال: حدثنا يحيى، عن عبد الله بن ابي سلمة، عن ابن عمر، قال:" غدونا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى عرفات، فمنا الملبي ومنا المكبر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ:" غَدَوْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى عَرَفَاتٍ، فَمِنَّا الْمُلَبِّي وَمِنَّا الْمُكَبِّرُ".
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عرفات کی طرف چلے، ہم میں سے کچھ لوگ تلبیہ پکار رہے تھے، اور کچھ تکبیر کہہ رہے تھے۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   صحيح مسلم3095عبد الله بن عمرغدونا مع رسول الله من منى إلى عرفات منا الملبي ومنا المكبر
   صحيح مسلم3096عبد الله بن عمرمنا المكبر ومنا المهلل فأما نحن فنكبر
   سنن أبي داود1816عبد الله بن عمرغدونا مع رسول الله من منى إلى عرفات منا الملبي ومنا المكبر
   سنن النسائى الصغرى3001عبد الله بن عمرغدونا مع رسول الله من منى إلى عرفة فمنا الملبي ومنا المكبر
   سنن النسائى الصغرى3002عبد الله بن عمرغدونا مع رسول الله إلى عرفات فمنا الملبي ومنا المكبر

سنن نسائی کی حدیث نمبر 3002 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3002  
اردو حاشہ:
منیٰ سے 9 ذوالحجہ کو طلوع شمس کے بعد عرفات کی طرف کوچ کیا جاتا ہے اور یہ متفق علیہ مسئلہ ہے۔ جاتے ہوئے لبیک کہنا بھی جائز ہے اورتکبیریں کہنا بھی، مگر اصل لبیک ہے، یعنی لبیک کثرت سے کہی جائے۔ درمیان میں تکبیریں بھی پڑھتے رہیں۔ لبیک کا سلسلہ یوم نحر کو جمرۂ عقبہ کی رمی تک جاری رہے گا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3002   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1816  
´لبیک پکارنا کب بند کرے؟`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم صبح کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ منیٰ سے عرفات کی طرف نکلے ہم میں سے کچھ لوگ تلبیہ پکار رہے تھے اور کچھ «الله أكبر» کہہ رہے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1816]
1816. اردو حاشیہ: تلبیہ کےساتھ ساتھ تکبیر و تسبیح اور بعض مناسب دعائیں بھی مباح ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1816   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.